ETV Bharat / state

سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان

جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مریضوں بالخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان
سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 2:39 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:13 AM IST

پہاڑی اور پسماندہ ضلع کے لوگ علاج و معالجہ کے لیے دور دراز علاقوں سے ضلع ہسپتال رامبن کا رخ کرتے ہیں جہاں مریضوں کو ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایکس رے، الٹرازونڈ، سٹی سکین اور دیگر ٹیسٹ پرائیویٹ سنٹروں میں کروانے پڑتے ہیں۔

سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان


لوگوں کا الزام ہے کہ اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے کبھی بھی اس کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ ہسپتال میں کئی مہینوں سے خراب پڑی مشینوں کو ٹھیک کر کے پسماندہ اور غریب لوگوں کا علاج کیا جائے۔

ایک شہری نے بتایا کہ پورے ملک میں حاملہ خواتین کے لیے سرکار نے تمام سہولیات مفت رکھی ہیں تاہم اس کے باوجود ضلع رامبن میں تعینات ڈاکٹر نجی کلینکوں میں ٹیسٹ کروانے پر مجبور کرتے ہیں۔

ہسپتال میں ایمرجنسی لیبارٹری، ایکسرے ہمیشہ رات کو بند رہتی ہے اور ہسپتال میں تعینات ملازم مریضوں اور تیماداروں کو مشینری خراب اور کبھی سامان نہ ہونے بہانہ بناکر ٹال دیتے ہیں جس کی وجہ سے بیماروں کو جموں کا روخ مجبوراً کرنا پڑتا ہے۔


طبی سہولیات کے نام پر ہر سال کروڑوں روپیہ خرچ کئے جاتے ہیں اس کے باوجود غریب عوام کو سرکاری بنیادی سہولیات نہیں مل پاتی ہے۔

لوگوں کا الزام ہے کہ ہسپتال انتظامیہ نجی کاروبار کرنے والوں کی ملی بھگت کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

عوام نے اس ناپاک گٹھ جوڑ کو توڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر رامبن ناظم خان سے بات کی تو انہوں نے آلٹراسونڈ مشین خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشین کو ایک دو ہفتوں کے شروع کردیا جائے گا باقی ہسپتال کے اندر ٹھیک چل رہا ہے۔
لوگوں کا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد ان مشکلات کو دور کیا جائے گا

پہاڑی اور پسماندہ ضلع کے لوگ علاج و معالجہ کے لیے دور دراز علاقوں سے ضلع ہسپتال رامبن کا رخ کرتے ہیں جہاں مریضوں کو ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایکس رے، الٹرازونڈ، سٹی سکین اور دیگر ٹیسٹ پرائیویٹ سنٹروں میں کروانے پڑتے ہیں۔

سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان


لوگوں کا الزام ہے کہ اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے کبھی بھی اس کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ ہسپتال میں کئی مہینوں سے خراب پڑی مشینوں کو ٹھیک کر کے پسماندہ اور غریب لوگوں کا علاج کیا جائے۔

ایک شہری نے بتایا کہ پورے ملک میں حاملہ خواتین کے لیے سرکار نے تمام سہولیات مفت رکھی ہیں تاہم اس کے باوجود ضلع رامبن میں تعینات ڈاکٹر نجی کلینکوں میں ٹیسٹ کروانے پر مجبور کرتے ہیں۔

ہسپتال میں ایمرجنسی لیبارٹری، ایکسرے ہمیشہ رات کو بند رہتی ہے اور ہسپتال میں تعینات ملازم مریضوں اور تیماداروں کو مشینری خراب اور کبھی سامان نہ ہونے بہانہ بناکر ٹال دیتے ہیں جس کی وجہ سے بیماروں کو جموں کا روخ مجبوراً کرنا پڑتا ہے۔


طبی سہولیات کے نام پر ہر سال کروڑوں روپیہ خرچ کئے جاتے ہیں اس کے باوجود غریب عوام کو سرکاری بنیادی سہولیات نہیں مل پاتی ہے۔

لوگوں کا الزام ہے کہ ہسپتال انتظامیہ نجی کاروبار کرنے والوں کی ملی بھگت کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

عوام نے اس ناپاک گٹھ جوڑ کو توڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر رامبن ناظم خان سے بات کی تو انہوں نے آلٹراسونڈ مشین خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشین کو ایک دو ہفتوں کے شروع کردیا جائے گا باقی ہسپتال کے اندر ٹھیک چل رہا ہے۔
لوگوں کا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد ان مشکلات کو دور کیا جائے گا

Intro:رامبن // جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں ڈسٹرکٹ ہسپتال رامبن طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مریضوں بالخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑتاہے.
پہاڑی اور پسماندہ ضلع کے لوگ علاج و معالجہ کے لیے دورافتادہ علاقوں سے ضلع ہسپتال رامبن کا روخ کرتے ہیں جہاں مریضوں کو ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایکسرے، الٹرازونڈ، سٹیسکین اور دیگر ٹیسٹ پرائیویٹ سنٹروں میں کروانے پڑتے ہیں.
لوگوں کا الزام ہے اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے کبھی اس کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا کہ ہسپتال میں کئی مہینوں سے خراب پڑی مشینوں کو ٹھیک کر کے پسماندہ اور غریب لوگوں کا علاج کیا جاے. وہ دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کے افسران ضلع انتظامیہ کو یہ باور کراتے ہیں ضلع ہسپتال میں سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے ایک شہری نے بتایا کہ پورے ملک میں حاملہ خواتین کے لیے سرکار نے تمام سہولیات مفت رکھی ہیں مگر اس کے باوجود ضلع رامبن میں تعینات ڈاکٹر نجی کلینکوں میں ٹیسٹ کروانے پر مجبور کرتے ہیں وہاں بھی ہسپتال میں تعینات طبی و نیم طبی عملہ کرتا ہیں اس کے علاوہ ہسپتال میں ایمرجنسی لیبارٹری، ایکسرے ہمیشہ رات کو بند رہتی ہے اور ہسپتال میں تعینات ملازم مریضوں اور تیماداروں کو مشینری خراب اور کبھی سامان نہ ہونے بہانہ بناکر ٹال دیتے ہیں جس کی وجہ سے بیماروں کو جموں کا روخ مجبوآ کرنا پڑتا ہے
طبی سہولیات کے نام پر ہر سال کروڑوں روپیہ خرچ کئے جاتے ہیں اس کے باوجود غریب عوام کو سرکاری بنیادی سہولتیں نیں مل پاتی ہے لوگوں کا الزام ہے ہسپتال انتظامیہ نجی کاروبار کرنے والوں کی ملی بھگت کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑتا ہے عوام نے اس ناپاک گٹھ جوڑ کو توڑنے کی ضرورت پر زور ریا. اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر رامبن ناظم ذئ خان بات کی انہوں نے آلٹراسونڈ مشین خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشین کو ایک دو ہفتوں کے شروع کردیا جاے گا باقی ہسپتال کے اندر ٹھیک چل رہا انہوں نے ٹراما سنٹر جو پچلے کئ سالوں بند ہے کا چالوں کرنے کی یقین دہانی کی.

BYTE... 1 Gardari Lal local Bjp leader''' '
Byte' '' 'local lady' '' '' ''
Byte''' '' '' DC Ramban. Nazim Zai Khan




Body:/ جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں ڈسٹرکٹ ہسپتال رامبن طبی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مریضوں بالخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑتاہے.
پہاڑی اور پسماندہ ضلع کے لوگ علاج و معالجہ کے لیے دورافتادہ علاقوں سے ضلع ہسپتال رامبن کا روخ کرتے ہیں جہاں مریضوں کو ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایکسرے، الٹرازونڈ، سٹیسکین


Conclusion:خان بات کی انہوں نے آلٹراسونڈ مشین خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشین کو ایک دو ہفتوں کے شروع کردیا جاے گا باقی ہسپتال کے اندر ٹھیک چل رہا انہوں نے ٹراما سنٹر جو پچلے کئ سالوں بند ہے کا چالوں کرنے کی یقین دہانی کی.
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.