انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں باہر کے کسی شخص نے یہاں زمین خریدی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں صرف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جو سب بے بنیاد ہیں۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار ایک قومی انگریزی روز نامے کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں 90 فیصد زمین زرعی ہے جس کو باہر کا کوئی بھی شخص خرید نہیں سکتا ہے، وہ یہاں کے لوگ خرید سکتے ہیں، مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں یہاں کسی باہر کے باشندے نے زمین خریدی ہو، یہ سب بے بنیاد ہے۔'
سیاسی جماعتوں کے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو پس پشت کرنے کے تحفظات کے بارے میں مسٹر سنہا نے کہا کہ 'جن ریاستوں میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلز ہیں وہاں اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوتے ہیں، کونسلز اور اسمبلیوں کا دائرہ کار الگ الگ ہوتا لہذا یہاں بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے مذہب اور ذات پات کے نام پر کشمیر اور جموں میں امتیاز کرتے ہیں۔
موصوف نے کہا کہ جموں اور کشمیر دو آنکھیں ہیں اور انتظامیہ دونوں کی یکساں ترقی کے لئے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کی یکساں تعمیر و ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں تب ہی جموں و کشمیر آگے بڑھ سکتا ہے۔