اطلاع کے مطابق بی ہامہ علا قہ کے کھیل شائقین اور کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ چند سال قبل انتظامیہ سے بارہا گذارش کرنے کے بعد سال 2018 میں اس وقت بی ہامہ کے لئے اسپورٹس کونسل نے ایک اسٹیڈیم تعمیر کرنے کی ذمہ داری لی تھی۔
اور اسی وقت یہ کہاگیا تھا کہ اس اسٹیڈیم پر دن رات کام کرکے اسے مقررہ وقت سے پہلے تیار کرلیاجائیگا۔
بی ہامہ کے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یقینا اس اسٹیڈیم کی تکمیل کے لئے کام زور و شور سے جاری تھا۔ اور اس کے لئے لاکھوں روپیہ خرچ کیاگیا۔ جس کے سبب کھیل شائقین اور کھلاڑیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔
مقامی نوجوانوں نے کہا کہ اسٹیڈیم کی تعمیر کا کام دو سال قبل نامعلوم وجوہات کی بنا پر روک دیاگیاتھا۔ اور تعمیری سرگرمیوں پر جو رقم خرچ ہوتھی وہ ضائع ہوگئی۔
مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ بارہا افسران سے ملنے کے بعد مذکورہ اسٹیڈیم کے تعمیر کام کو پھر سے شروع کرنے گذارش کی گئی ۔تاہم ہر بار یقین دہانی کے سوا اور کچھ نہیں ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عوام کے ساتھ مذاق ہے ۔ اس کے علاوہ سرکاری خزانوں سے جورقم اسٹیڈیم کی تعمیر کے لئے نکالی گئی تھی اس کا کوئی حساب و کتاب نہیں ہے ۔
ان لوگوں نے کہا کہ حکمران اور افسر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ کشمیر میں ڈرگس اور عسکریت پسندی سے نوجوانوں کو دور رکھنے کےلئے ہر طرح کا تعاون فراہم کیا جائے گا ۔اور کھیل کود کو فروغ دینے کے دعوے بھی کئے جارہے ہیں ۔ تاکہ نوجوان منشیات اور عسکریت پسندی سے دور ہیں۔ تاہم ان کے یہ دعوےزمین پر نظر نہیں آرہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے بی ہامہ کے نوجوان انتظامیہ سے سخت نالاں ہیں ۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ گاندربل خاص کر ڈپٹی کمشنر گاندربل سے گزارش کی ہے کہ اس اہم معاملہ پر توجہ مبذول کر کے اسٹیڈ یم کی تعمیری سرگرگمیوں کو پایہ تکلمیل تک پہنچائیں ۔