تاہم رواں برس سبھی منڈیاں خالی پڑی ہیں۔ پوری وادی میں مکمل ہڑتال اور بندشوں کے سبب پھل اور سبزی، منڈیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔
پھلوں کی پیداوار کرنے والے کئی لوگوں نے کیمرے کے سامنے آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'ان کا لاکھوں کا مال سڑک پر پڑا ہوا ہے کیونکہ اب کی بار نہ تو مقامی اور نہ ہی غیر مقامی خریدار موجود ہیں۔'
انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'رواں موسم کی پوری فصل تباہ ہو سکتی ہے۔'
وادی میں 5 اگست سے مسلسل مکمل ہڑتال اور بندشوں کی وجہ سے عام زندگی پوری طرح مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور وادی سے بیشتر غیر مقامی کاریگر، مزدور، تاجر وغیرہ واپس چلے گئے ہیں۔