راتھر جموں کے بٹھنڈی علاقے میں قائم سیمولا گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں۔ انہیں گزشتہ کئی ماہ سے جموں و کشمیر بینک سے حاصل کی گئی قرضہ رقومات میں ہیرا پھیری کے الزام میں تفتیش کی جارہی تھی جس کے بعد آج انہیں باضابطہ طور حراست میں لیا گیا۔
ہلال کے والد عبدالرحیم راتھر نیشنل کانفرنس کے سینئر ترین لیڈروں میں شامل ہیں۔ وہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے ہیں۔ وہ 2013 میں ملکی سطح پر جی ایس ٹی ایمپاورڈ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
اینٹی کرپشن بیورو کے ایک بیان کے مطابق ہلال راتھر پر الزام ہے کہ انہوں نے نروال جموں میں ایک پیراڈائز ایونیو نامی رہائشی کالونی قائم کرنے کیلئے جموں و کشمیر بینک سے 2012 میں 177 کروڑ روپے کی رقم بطور ٹرم لون حاصل کی لیکن بعد میں اس رقم کو واپس نہیں کیا۔ قرضے کا بینک کھاتہ اب غیر فعال یا این پی اے ہوگیا ہے۔