ETV Bharat / state

جموں و کشمیر میں حقوقِ جنگلات قانون نافذ

author img

By

Published : Jan 27, 2021, 7:42 PM IST

جموں و کشمیر میں حقوقِ جنگلات قانون نافذ ہونے کے بعد اب گجر بکروال اور دیگر طبقات کے لوگ جنگلات میں بغیر کسی خوف کے مال و مویشی رکھ سکیں گے۔

جموں و کشمیر میں جنگلاتی حقوق قانون نافذ
جموں و کشمیر میں جنگلاتی حقوق قانون نافذ

جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد حقوقِ جنگلات قانون نافذ کیا گیا ہے۔ اس قانون سے گجر بکروال سمیت 15 لاکھ شیڈول کاسٹ کو جنگلات سے بے دخل ہونے کا خوف ختم ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ قانون یونین ٹیریٹری میں اس وقت نافذ کیا گیا جب گجر بکروال طبقے کے خلاف انتظامیہ نے جنگلات کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کے الزامات عائد کر کے ان کو وہاں سے ہٹانے کی کارروائی میں لگی تھی۔

اس تعلق سے گزشتہ برس دسمبر میں محکمہ جنگلات نے ایک فہرست بھی جاری کی تھی جس میں کہا تھا کہ '63 ہزار لوگ 15000 ہیکٹر جنگلات کی زمین پر ناجائز قبضہ کر کے کاشت کر رہے ہیں لیکن اس قانون کے نافذ ہونے سے شیڈول طبقے کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔'

گجر بکروال طبقے کے سماجی کارکن اور کشمیر یونیورسٹی میں فارسی کے اسکالر زاہد پرواز چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2006 سے وہ اس قانون کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے تھے لیکن جموں و کشمیر کی حکومت ان کے مطالبات کو نظر انداز کر رہی تھی۔ تاہم گزشتہ ماہ سے یہ قانون یونین ٹیریٹری میں نافذ کیا گیا ہے۔

ویڈیو

زاہد پرواز چودھری کا کہنا ہے کہ 'اس قانون سے گجر بکروال سمیت دیگر طبقات کے لوگ اب جنگلات میں بغیر کسی خوف کے مال و مویشی رکھ سکیں گے، انہیں کسی طرح کا خوف نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں:

کوکرناگ میں سرچ آپریشن

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی وجہ سے یہ قانون جموں و کشمیر اسمبلی کی اجازت کے بغیر نافذ نہیں ہوسکتا تھا، تاہم پانچ اگست 2019 کو خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یہاں مرکز کے تمام قانون نافذ کیے گئے ہیں۔

اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے اور اسے ہدایت دی گئی ہے کہ رواں برس 31 مارچ تک اس کا مکمل نفاذ ہونا چاہیے۔

جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد حقوقِ جنگلات قانون نافذ کیا گیا ہے۔ اس قانون سے گجر بکروال سمیت 15 لاکھ شیڈول کاسٹ کو جنگلات سے بے دخل ہونے کا خوف ختم ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ قانون یونین ٹیریٹری میں اس وقت نافذ کیا گیا جب گجر بکروال طبقے کے خلاف انتظامیہ نے جنگلات کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کے الزامات عائد کر کے ان کو وہاں سے ہٹانے کی کارروائی میں لگی تھی۔

اس تعلق سے گزشتہ برس دسمبر میں محکمہ جنگلات نے ایک فہرست بھی جاری کی تھی جس میں کہا تھا کہ '63 ہزار لوگ 15000 ہیکٹر جنگلات کی زمین پر ناجائز قبضہ کر کے کاشت کر رہے ہیں لیکن اس قانون کے نافذ ہونے سے شیڈول طبقے کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔'

گجر بکروال طبقے کے سماجی کارکن اور کشمیر یونیورسٹی میں فارسی کے اسکالر زاہد پرواز چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2006 سے وہ اس قانون کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے تھے لیکن جموں و کشمیر کی حکومت ان کے مطالبات کو نظر انداز کر رہی تھی۔ تاہم گزشتہ ماہ سے یہ قانون یونین ٹیریٹری میں نافذ کیا گیا ہے۔

ویڈیو

زاہد پرواز چودھری کا کہنا ہے کہ 'اس قانون سے گجر بکروال سمیت دیگر طبقات کے لوگ اب جنگلات میں بغیر کسی خوف کے مال و مویشی رکھ سکیں گے، انہیں کسی طرح کا خوف نہیں ہے۔'

مزید پڑھیں:

کوکرناگ میں سرچ آپریشن

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی وجہ سے یہ قانون جموں و کشمیر اسمبلی کی اجازت کے بغیر نافذ نہیں ہوسکتا تھا، تاہم پانچ اگست 2019 کو خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یہاں مرکز کے تمام قانون نافذ کیے گئے ہیں۔

اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے اور اسے ہدایت دی گئی ہے کہ رواں برس 31 مارچ تک اس کا مکمل نفاذ ہونا چاہیے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.