شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے نگلی گھاٹ علاقے کے رہنے والے ماہی گیر طبقہ کافی مشکالات سے دوچار ہے۔
ماہی گیر طبقہ کا کہنا ہے کہ ان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ان کا روزگار دن بہ دن زوال پذیر ہو رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ' نگلی گھاٹ سوپور میں پچپن کنبے اسی کام سے منسلک ہیں اور گزشتہ چالیس برسوں سے مچھلیاں فروخت کا کام کرتے ہیں لیکن انتطامیہ کی طرف سے ہم لوگوں کو کوئی بھی مدد فراہم نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' اگرچہ مرکزی حکومت کی جانب سے ہر سال 'پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا 'کی جانب سے کروڑوں روپیہ ماہی گیروں کی بہبودی کے لئے آتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہم ماہی گیروں تک کچھ نہیں پہنچا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' ہم لوگ کافی غریب ہیں اور ہمارے گاؤں میں کوئی بھی پڑھا لکھا نہیں ہے اور ہماری خواہش ہے کہ ہماری بچے نا خواندہ نہ رہے۔
ماہی گیروں نے مزید کہا کہ' اگر حکومت کی جانب سے گھر تعمیر کے لئے کچھ مدد ملتی بھی ہے لیکن ہم لوگوں تک یہ پیسہ نہیں پہنچتا ہے۔ ہم حکومت سے التماس کرتے ہیں کہ وہ ہم ماہی گیروں کی طرف توجہ دے تاکہ ہماری ضروریات پوری ہوسکے '
سوپور کے ماہی گیر طبقہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی طرف توجہ دی جائے تاکہ ان کی ضروریات پوری ہوسکے۔
سوپور سے کوثر ارفات کی رپورت