ETV Bharat / state

'کورونا سے فوت ہونے والا پہلا شخص تبیلغی جماعت کا حصہ تھا'

author img

By

Published : Apr 1, 2020, 10:01 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پہلا شخص جس کی موت جموں و کشمیر میں کووڈ 19 کے باعث ہوئی تھی، اس سے قبل اس نے دہلی میں نظام الدین میں مذہبی اجتماع میں شرکت کی تھی۔

' کورونا سے فوت ہونے والا پہلا شخص تبیلغی جماعت کا حصہ تھا'
' کورونا سے فوت ہونے والا پہلا شخص تبیلغی جماعت کا حصہ تھا'

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے بتایا کہ '855 افراد کی فہرست پولیس کو فراہم کی گئی ہے جن میں سے کئی کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور ان میں سے متعدد افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں 855 افراد کی فہرست موصول ہوئی ہے۔ ہم نے ان میں سے کئی افراد کا سراغ لگا لیا ہے اور انہیں قرنطینہ کے لیے مختلف مقامات پر بھیج دیا گیا ہے۔'

اس سے قبل دہلی کے نظام الدین علاقے میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کے بعد دہلی سے واپس آنے والے دس افراد کو پونچھ ضلع میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔

تبلیغی جماعت اجتماع، کووڈ 19 کے لیے ایک مرکز بن کر سامنے آیا ہے۔ نظام الدین کی مرکزی عمارت میں 13-15 مارچ کے درمیان ایک بڑا مذہبی اجتماع منعقد ہوا تھا۔ اس اجتماع میں شرکت کرنے والے 24 سے زائد افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔

دہلی کے نظام الدین علاقے کی ایک مسجد میں دنیا بھر سے تقریباً 1500 لوگ اجتماع میں شرکت کے لیے آئے تھے اور اندیشہ لگایا جا رہا ہے کہ مسجد میں رہ رہے قریب 160 سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

مرکز نظام الدین ہمیشہ ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے تبلیغی جماعت میں آئے لوگوں سے بھرا رہتا ہے، روایتی طور پر اس بار بھی قریب 2000 لوگ 8،9 اور 10 مارچ کو دنیا بھر سے مرکز نظام الدین پہنچے اور کچھ ہی دن بعد وزیر اعظم مودی نے ملک میں جنتا کرفیو کا اعلان کیا۔

ملک بھر میں انتظامیہ نے سیکڑوں افراد کی تلاش شروع کی ہے جو حال ہی میں نئی دہلی میں ایک مذہبی پروگرام میں شریک ہوئے تھے۔

وہیں ملک بھر سے بھی لوگ اس جماعت میں شامل تھے اور جب وہ اپنی اپنی ریاستوں میں واپس پہنچے تو ان کی وجہ سے ریاستوں میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے لگے۔

جب ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہو گیا تو قریب 1500 لوگ جو اس تبلیغی جماعت میں شامل تھے، وہ دہلی کے نظام الدین میں واقع اس مرکز میں ہی رہ گئے۔

ان کے علاوہ باقی لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے جن کی وجہ سے ریاستوں میں کورونا وائرس پھیلا۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے بتایا کہ '855 افراد کی فہرست پولیس کو فراہم کی گئی ہے جن میں سے کئی کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور ان میں سے متعدد افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں 855 افراد کی فہرست موصول ہوئی ہے۔ ہم نے ان میں سے کئی افراد کا سراغ لگا لیا ہے اور انہیں قرنطینہ کے لیے مختلف مقامات پر بھیج دیا گیا ہے۔'

اس سے قبل دہلی کے نظام الدین علاقے میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کے بعد دہلی سے واپس آنے والے دس افراد کو پونچھ ضلع میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔

تبلیغی جماعت اجتماع، کووڈ 19 کے لیے ایک مرکز بن کر سامنے آیا ہے۔ نظام الدین کی مرکزی عمارت میں 13-15 مارچ کے درمیان ایک بڑا مذہبی اجتماع منعقد ہوا تھا۔ اس اجتماع میں شرکت کرنے والے 24 سے زائد افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔

دہلی کے نظام الدین علاقے کی ایک مسجد میں دنیا بھر سے تقریباً 1500 لوگ اجتماع میں شرکت کے لیے آئے تھے اور اندیشہ لگایا جا رہا ہے کہ مسجد میں رہ رہے قریب 160 سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

مرکز نظام الدین ہمیشہ ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے تبلیغی جماعت میں آئے لوگوں سے بھرا رہتا ہے، روایتی طور پر اس بار بھی قریب 2000 لوگ 8،9 اور 10 مارچ کو دنیا بھر سے مرکز نظام الدین پہنچے اور کچھ ہی دن بعد وزیر اعظم مودی نے ملک میں جنتا کرفیو کا اعلان کیا۔

ملک بھر میں انتظامیہ نے سیکڑوں افراد کی تلاش شروع کی ہے جو حال ہی میں نئی دہلی میں ایک مذہبی پروگرام میں شریک ہوئے تھے۔

وہیں ملک بھر سے بھی لوگ اس جماعت میں شامل تھے اور جب وہ اپنی اپنی ریاستوں میں واپس پہنچے تو ان کی وجہ سے ریاستوں میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے لگے۔

جب ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہو گیا تو قریب 1500 لوگ جو اس تبلیغی جماعت میں شامل تھے، وہ دہلی کے نظام الدین میں واقع اس مرکز میں ہی رہ گئے۔

ان کے علاوہ باقی لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے جن کی وجہ سے ریاستوں میں کورونا وائرس پھیلا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.