طالب علموں کے اندر چُھپی صلاحیتوں کو نکھارنے اور انھیں ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے بانڈی پورہ کے ایک نوجوان کی پہل رنگ لا رہی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ اس قابل ستائش اقدام سے طالب علموں کو زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنے صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔
کانفرنس ہال بانڈی پورہ میں جموں و کشمیر سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ضلعی سائنس اور تخلیقی صلاحیت اولمپیاڈ کا فائنل راؤنڈ منعقد کیا گیا۔
طالب علموں کو سافٹ سکلز سے واقف کرانے کے لیے بانڈی پورہ کے ایک نوجوان خواجہ عطرت کی سربراہی میں بنائی گئی اس تنظیم نے اس اولمپیاڈ کا پہلا راؤنڈ 2019 میں منعقد کیا تھا جس میں کشمیر کے 900 طالب علموں نے شرکت کی۔
فائنل مقابلے میں کشمیر کے ابھرتے فنکاروں نامور شخصیات اور ریڈیو جاکیز (RJs)نے شرکت کرکے اپنی کامیابی کا سفر بیان کیا۔
اس کے علاوہ ان ابھرتے فن کاروں نے اپنے فن کا بھی مظاہرہ کیا۔ صوفی سسٹرس(Sofi sisters) نے دما دم مست قلندر گا کر ماحول کو خوب گرم کر دیا جب کہ نرگس خاتون نامی ایک ابھرتی فنکارہ نے کلامِ حبہ خاتون گاکر سامعین سے خوب داد حاصل کی۔
پروگرام کے منتظم خواجہ عطرت کا کہنا تھا کہ یہاں کے طالب علم پڑھنے لکھنے میں کافی آگے ہیں تاہم ان میں سافٹ سِکلز کی کمی ہے جب کہ نرگس خاتون کا کہنا تھا کہ طالب علموں کے لیے اس طرح کے مقابلے وقت کی اہم ضرورت ہے۔
فائنل مقابلے کے دوران امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علموں میں انعامات و اسناد تقسیم کئے گئے جب کہ تقریب کے دوران مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود ڈی سی بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس کا کہنا تھا کہ طالب علموں کے لیے اس طرح کے اقدامات قابل ستائش ہیں اور ضلع انتظامیہ اس طرح کے پروگراموں کے لیے ہمیشہ تعاون فراہم کرتی رہے گی۔