ETV Bharat / state

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی سمیت کئی کشمیری خواتین کو پولیس نے احتجاج کے دوران حراست میں لیا ہے۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں
author img

By

Published : Oct 15, 2019, 3:50 PM IST

Updated : Oct 16, 2019, 2:55 AM IST

قابل ذکر ہے کہ کشمیری خواتین کا ایک گروپ دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین میں خواتین کارکن اور معروف ماہرین تعلیم بھی شامل تھیں۔

محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل

اگست میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب سرینگر کے سول لائنز علاقے میں کسی احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں

اطلاعات کے مطابق سرینگر میں خواتین کا ایک گروپ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہا تھا۔ اس احتجاج میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ کی ہمشیرہ ثریا متو اور اور بیٹی صفیہ عبداللہ نے بھی شرکت کی۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل

ان خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں بنیادی حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ان پلے کارڈوں پر یہ بھی لکھا تھا کہ کشمیری دلہنیں فروخت کیلئے نہیں ہیں اور' ملک کو جھوٹ بول کر گمراہ کرنا بند کرو'

نظر بند سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل پر اس احتجاج کے بارے میں کہا گہا کہ ' مرکزی حکومت سول نافرمانی کو کچل کر کشمیریوں کو اس مقام پر دھکیلنا چاہتی ہے جہاں پر تشدد مزید بڑھ سکتا ہے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا ان کا ٹوٹر ہینڈل استعمال کررہی ہیں۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں
کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں

ایک اور ٹوٹر پیغام میں انہوں نے لکھا: ' کشمیروں نے تشدد کے بجائے عدم تشدد پر مبنی سول نافرمانی کا راستہ اختیار کرکے قابل داد صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ لوگوں نے ریاستی انتظامیہ کو مات دی ہے کیونکہ اگر تشدد بھڑک اٹھتا تو انتطامیہ آسانی سے اس ظالمانہ کرفیو کو قابل جواز بناسکتی تھی۔اس میں کوئی حیرانی نہیں ہے کہ حکومت ہند (کشمیر میں) کو کوئی ادراک نہیں ہے۔'

محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کشمیری خواتین کا ایک گروپ دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین میں خواتین کارکن اور معروف ماہرین تعلیم بھی شامل تھیں۔

محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل

اگست میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب سرینگر کے سول لائنز علاقے میں کسی احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں

اطلاعات کے مطابق سرینگر میں خواتین کا ایک گروپ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہا تھا۔ اس احتجاج میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ کی ہمشیرہ ثریا متو اور اور بیٹی صفیہ عبداللہ نے بھی شرکت کی۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل

ان خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں بنیادی حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ان پلے کارڈوں پر یہ بھی لکھا تھا کہ کشمیری دلہنیں فروخت کیلئے نہیں ہیں اور' ملک کو جھوٹ بول کر گمراہ کرنا بند کرو'

نظر بند سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل پر اس احتجاج کے بارے میں کہا گہا کہ ' مرکزی حکومت سول نافرمانی کو کچل کر کشمیریوں کو اس مقام پر دھکیلنا چاہتی ہے جہاں پر تشدد مزید بڑھ سکتا ہے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا ان کا ٹوٹر ہینڈل استعمال کررہی ہیں۔

کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں
کشمیر: فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی حراست میں

ایک اور ٹوٹر پیغام میں انہوں نے لکھا: ' کشمیروں نے تشدد کے بجائے عدم تشدد پر مبنی سول نافرمانی کا راستہ اختیار کرکے قابل داد صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ لوگوں نے ریاستی انتظامیہ کو مات دی ہے کیونکہ اگر تشدد بھڑک اٹھتا تو انتطامیہ آسانی سے اس ظالمانہ کرفیو کو قابل جواز بناسکتی تھی۔اس میں کوئی حیرانی نہیں ہے کہ حکومت ہند (کشمیر میں) کو کوئی ادراک نہیں ہے۔'

محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
محبوبہ مفتی کے ذاتی ٹوٹر ہینڈل
جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
Intro:Body:



Farooq Abdullah's Sister, Daughter Detained During Protest In Srinagar


Conclusion:
Last Updated : Oct 16, 2019, 2:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.