ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے وجاہت کا کہنا تھا کہ ’’میری کوشش ہمیشہ سے یہی رہی ہے کہ جو آزادی اور حقوق جمہوری نظام میں ہوتے ہیں وہ سب کو ملیں۔ کشمیر کے لوگ بھی اس طاقت کا فائدہ اٹھا پائیں جیسے میرے باقی ہندوستان کے لوگ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اٹھا رہے ہیں۔‘‘
دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر کی عوام کو انٹرنیٹ خدمات میسر نہ ہونے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ’’ بھارت کے آئین کی دفعہ 19.1(a) کے رائٹ ٹو فریڈم آف ایکسپریشن اور عدالت عظمیٰ کے کئی فیصلوں سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کی انٹرنیٹ ایک بنیادی حق ہے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ جب وہ حقوق وادی کشمیر کے لوگوں کو نہیں ملتے ہیں تو مجھے فکر ہوتی ہے۔‘‘
وجاہت حبیب اللہ نے مزید کہا کہ ’’میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے پہلے بھی وادی کشمیر کے لوگوں کو اپنا سمجھتا تھا اور آج بھی سمجھتا ہوں تاہم وادی کشمیر کے لوگوں کو درپیش مشکلات سے مجھے کافی تکلیف ہوتی ہے۔‘‘