ترال: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال میں اخلاص ویلفئیر ٹرسٹ کے دفتر میں مشہور مصنف اور سماجی کارکن ڈاکٹر نثار احمد کی تحریر کردہ کتاب آئینہ ترال کے انگریزی ترجمہ کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ رسم اجرا کی تقریب میں وادی کشمیر کی مشہور ادبی شخصیات اور سماجی کارکنان نے شرکت کی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی جسٹس (ر) بشیر احمد کرمانی تھے۔ سابق چیف انفارمیشن کمشنر غلام رسول صوفی نے اس کی صدارت کی۔ تقریب میں معروف مصنف و کالم نگار زیڈ جی محمد اور سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق کلو مہمانان ذی وقار کے طور پر شریک رہے۔ اِس موقعے پر دور و نزدیک سے آئے ہوئے مدعو سامعین کی اچھی خاصی تعداد تھی موجود تھیں جس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل تھے۔
رسم اجرا کی تقریب میں خالد بشیراحمد، جیلانی قادری، معرفت قادری، فاروق ترالی، نرنجن سنگھ، مولوی قطب الدین، مفتی فاروق احمد بلالی، پروفیسر بشیر احمد شاہ اور دیگر متعدد شخصیات شامل ہیں۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور نعت نبیﷺ سے کیا گیا، جس کے بعد کتاب کے مصنف ڈاکٹر نثار احمد ترالی نے اُن مسائل و مشکلات اور مراحل و منازل کا ذکر کیا جن کا موصوف کو کتاب کی تصنیف سے قبل تحقیق کے دوران سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ "آئینہ ترال " ایک ایسی کتاب ہے جس کو علاقہ ترال کی تاریخ، جغرافیہ، تہذیب، تمدن، ثقافت، آبادی، تعلیم، زراعت، معیشت، سیاحتی مقامات، آثارِ قدیمہ، مختلف مذاہب کی عبادت گاہوں، مختلف شعبوں سے وابستہ اہم شخصیات کی خدمات، غرض علاقہ ترال کی ہر قابلِ ذکر شے سے متعلق ایک انسائیکلو پیڈیا کی حیثیت حاصل ہے۔ تقریب کی نظامت جوہر قدوسی نے کی۔
یی بھی پڑھیں: DDC Changa Nadeem Sharief ڈی ڈی سی ندیم شریف کے ہاتھوں اسمارٹ کلاس اور کمپیوٹر لیب کا افتتاح
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آیینہ ترال کے مصنف ڈاکٹر نثار احمد ترالی نے بتایا کہ موجودہ دور میں انگریزی زبان نے گلوبل سطح پر اپنی چھاپ چھوڑی ہے اور نوجوان نسل اسے مرعوب نظر آتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے آیینہ ترال کا انگریزی ترجمہ شائع کیا تاکہ آنے والے نسلوں تک ترال کی تاریخ کو پہنچایا جائے۔