گزشتہ روز گلمرگ کے تحفظ کے لیے دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس پونیت گپتا پر مبنی ڈویژنل بینچ نے جموں و کشمیر کے محکمہ ریونیو اور جنگلات کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ دو ہفتوں کے اندر اندر گلمرگ میں سرکاری اراضی اور جنگلات پر ناجائز قبضہ کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔
عدالت نے ان محکموں سے موجودہ اراضی جو اس وقت انتظامیہ کے پاس ہے، کی بھی تفصیلات طلب کی ہے۔
سماعت کے دوران بینچ کا کہنا تھا کہ " انتظامیہ نے گلمرگ میں جنگلاتی اراضی پر تجاوزات کے حوالے سے پوری تفصیلات عدالت کے سامنے پیش نہیں کی۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ جنگلات کی اراضی پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے، پر کس نے کیا ہے اس تعلق سے کوئی بھی تفصیلات پیش نہیں کی جاتی۔ ہم جانتے ہیں کچھ غیر قانونی قبضہ گلمرگ میں موجود ہوٹل مالکان نے کیا ہے۔ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور اس پر کارروائی کی جانی چاہیے۔"
بینچ نے گلمرگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر کو بھی ہدایت دی ہے کہ " تعمیراتی اجازت کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف فوری کاروائی کرے۔"