انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے آج سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی والدہ سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکار 8 اپریل کو سرینگر کے گپکار علاقے میں واقع محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔ جہاں انہوں نے محبوبہ مفتی کی والدہ گلشن نذیر کو رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو ایجنسی کے سرینگر کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کا نوٹس دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 25 مارچ کو محبوبہ مفتی سرینگر کے راج باغ علاقے میں واقع انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں پیش ہوئی تھیں، جہاں منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔
تفتیش کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی کہا تھا: 'اس ملک میں اختلاف رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے۔ اس ملک کی حکمرانی ای ڈی، سی بی آئی اور این آئی اے کے ہاتھوں میں دے دی گئی ہے۔ یا تو آپ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہوتا ہے یا آپ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا جاتا ہے۔ جو حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتا ہے اس کے خلاف ای ڈی اور این آئی اے کا استعمال کیا جاتا ہے'۔
محبوبہ مفتی نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ بھی کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'ای ڈی کی جانب سے کی گئی پوچھ گچھ کے دوران میں نے کسی بھی بیان پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تاہم مجھ سے جبراً دستخط حاصل کیے گئے'۔