ETV Bharat / state

ڈاکٹر رضوانہ صنم نے کاغذات نامزدگی داخل کیا

اننت ناگ پالیمانی نشست کے لیے بحیثیت آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم نے آج کاغذات نامزدگی داخل کر دیا۔

ڈاکٹر رضوانہ صنم نے کاغذات نامزدگی داخل کیا
author img

By

Published : Mar 28, 2019, 9:14 PM IST

رضوانہ آج دوپہر ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر اننت ناگ پہنچیں جہاں ان کے مداحوں نے گرم جوشی سے ان کا استقبال کیا۔

ڈاکٹر رضوانہ صنم نے کاغذات نامزدگی داخل کیا

کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ’ میرا سیاست میں آنے کا مقصد یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے‘۔

رضوانہ نے کہا کہ’ جنوبی کشمیر کے لوگوں نے غلطی سے یہاں کا وقار گرا دیا ہے اُس عزت و وقار کو واپس لانے کے لیے ہی میدان میں اتری ہوں‘ ۔

رضوانہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ انہیں کامیاب بنایا جائے تاکہ وہ تعمیر و ترقی کے لیے کام کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے سیاست کے پیشے کو بدنام کیا ہے لیکن اگر صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کرنا ہے تو لوگوں کو اس میں حصہ لینا ہوگا۔

انہوں نے عوام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سیاست کے میدان میں اترنے کے خواہاں نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جس سے سیاست کے تئیں نوجوانوں کا رجحان ختم ہو گیا ہے۔


رضوانہ نے کہا کہ ’بائیکاٹ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں‘ ۔


واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقے سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ نیشنل کانفرنس کے سابق رہنما کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ رہنما و سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی ،این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتری ہیں۔

رضوانہ آج دوپہر ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر اننت ناگ پہنچیں جہاں ان کے مداحوں نے گرم جوشی سے ان کا استقبال کیا۔

ڈاکٹر رضوانہ صنم نے کاغذات نامزدگی داخل کیا

کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ’ میرا سیاست میں آنے کا مقصد یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے‘۔

رضوانہ نے کہا کہ’ جنوبی کشمیر کے لوگوں نے غلطی سے یہاں کا وقار گرا دیا ہے اُس عزت و وقار کو واپس لانے کے لیے ہی میدان میں اتری ہوں‘ ۔

رضوانہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ انہیں کامیاب بنایا جائے تاکہ وہ تعمیر و ترقی کے لیے کام کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے سیاست کے پیشے کو بدنام کیا ہے لیکن اگر صحیح معنوں میں عوام کی خدمت کرنا ہے تو لوگوں کو اس میں حصہ لینا ہوگا۔

انہوں نے عوام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سیاست کے میدان میں اترنے کے خواہاں نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جس سے سیاست کے تئیں نوجوانوں کا رجحان ختم ہو گیا ہے۔


رضوانہ نے کہا کہ ’بائیکاٹ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں‘ ۔


واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقے سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ نیشنل کانفرنس کے سابق رہنما کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ رہنما و سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی ،این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتری ہیں۔

Intro:اننت ناگ پالیمانی نشست کے لئے بحیثیت آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم نے آج داخل کی کاغذات نامزدگی۔


Body:اننت ناگ پالیمانی نشست کے لئے بحیثیت آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم نے آج کاغذات نامزدگی داخل کی۔

رضوانہ آج دوپہر ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر اننت ناگ پہنچ گئی جہاں ان کے چاہنے والوں نے گرم جوشی سے ان کا استقبال کیا ۔

کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ سیاست میں ان کے اترنے کا مقصد یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ممبران کی تعداد کافی نہیں ہے لہذا ان کی تعداد کو بڑھانا چاہئے۔

رضوانہ نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے لوگوں نے غلطی سے یہاں کا وقار گرا دیا ہے اُس عزت و وقار کے واپس لوٹانے کے لئے میں میدان میں اتر گئی ہوں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کشمیر وادی میں چل رہے نا مساعد حالات کا سب سے زیادہ شکار ہوا ہے۔اور یہاں غریب عوام پر زیادتی ہو رہی ہے۔ لہذا سرکار کو اس کی طرف دھیان دینا ہوگا۔

رضوانہ نے لوگوں سے انہیں کامیاب بنانے کی اپیل کی تاکہ وہ ان کی آواز ایوانوں تک پہنچا کر جنوبی کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کر سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے سیاست کے پیشہ کو بدنام کیا ہے۔لیکن اگر صحیح معنی میں عوام کی خدمت کرنا ہے تو لوگوں کو اس میں حصہ داری لینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ساتھ دیں گے تو یہاں کے نوجوان عوام کے لئے بہت کچھ کر سکتے ہیں ۔جس کی پہل انہوں نے شروع کی ہے۔

یہاں سیاست کے میدان میں اترنے کے خواہاں نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جس سے سیاست کے تئیں نوجوانوں کا رجحان ختم ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک عزت دار پیشہ ہے لہذا نوجوانوں کو اُن کی طرح انتخابات میں حصہ لینا چاہئے۔

رضوانہ نے کہا کہ بائیکاٹ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں ۔


واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔وہ نیشنل کانفرنس کے سابق لیڈر کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ لیڈر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی ،این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی ،اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتر گئی ہیں۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.