سرکاری ذرائع کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سربراہ و رکن پارلیمان ڈاکڑ فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے و ریاست کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ کو سرینگر سے جموں منتقل کیا جانے کا امکان ہے۔
جموں میں لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی منتقلی کی خبریں سراسر بے بنیاد اور غلط ہے۔ حکام نے ان کی منتقلی سے متعلق ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل ڈاکڑ فاروق عبداللہ سرینگر میں قائم ان کی رہائش گاہ میں نظر بند ہے جبکہ عمر عبداللہ ہری نواس میں نظر بند ہے۔
قابل زکر ہے کہ پی ڈی پی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو گذشتہ ماہ سرینگر کے سرکاری گیسٹ ہاؤس میں منتقل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو دفعہ 370 کو منسوخ کر کے ریاست جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتطامی دو علاقوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل جموں و کشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردیا گیا جبکہ تمام ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو بھی نظر بند کر دیا گیا۔