ان سڑکوں میں بڑے بڑے گڑھے بنے ہوئے ہیں جن میں بارشوں کا پانی جمع ہوتا ہے وہی دھوپ نکلنے پر ان سڑکوں سے گردوغبار بھی اٹھتا ہے جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔وادی کی سڑکیں محکمہ آر اینڈ بی یا پی ایس جی ایس وئی کے تحت تعمیر کی جاتی ہے جن کے پاس انجینئرز کی اچھی خاصی تعداد ہوتی ہے اور ان کی نگرانی میں ان سڑکوں کا کام ہوتا ہے۔
تاہم ایک دو برس گزرنے کے بعد ہی یہ سڑکیں خستہ حال ہو جاتی ہیں جس سے صاف طور ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ کے انجینئرز کس قدر ان کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وہیں لوگ بھی سڑکوں کو خستہ حال کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ اس حوالےسے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے وہی بگ کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' دوسال قبل پلوامہ سے چوڈرہ تک جانے والے سڑک پر ابھی تک کام مکمل نہیں کیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ بارش ہو یا دھوپ ان لوگوں اس سڑک سے گزرنا مشکل ہوتا ہے بارش میں ان گڑھوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے چلنے میں مشکلات ہوتی ہے وہیں دھوپ کھلنے پر ان سڑکوں سے گردوغبار بھی اٹھتا ہے جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سڑک کو قابل آمدروفت بنائے تاکہ لوگوں کو دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔