سرحدی ضلع راجوری کی تحصیل نوشہرہ کا آخری گاﺅں جھنگڑ جو گزشتہ کئی برسوں سے پاکستانی گولہ باری سے متاثر ہے۔
اس گاﺅں کی عوام کے موبائل فون پر بھارتی نیٹ ورک کے بجائے پاکستانی نٹ ورک آتا ہے۔
یہاں کی عوام کا کہنا ہے کہ’ گولی باری یا دیگر مشکلات کے وقت حفاظت کے لیے فون دستیاب نہیں ہوتے‘ ۔
پانچ ہزار کی آبادی والے اس گاﺅں کی عوام نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’ ایک جانب سے ہم ڈیجٹل انڈیا کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب سرحدی آبادی آج بھی موبائل کی سہولیات سے محروم ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’گولی باری میں کوئی عام شہری زخمی ہوجائے اسے علاج کرانے کے لیے پیدل سفر کرنا پڑتا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’کئی برسوں سے پاکستان کی جانب سے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے‘۔