ان کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر انہیں سرینگر علاج کے لیے لےجانا پڑتا ہے لیکن راستہ بند ہونے کی وجہ سے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہم نے محکمہ آر اینڈ بی سوپور اور اے ڈی سی سوپور سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے ہم غریب لوگوں کی پریشانی نہیں سنی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکار صرف امیر لوگوں کے لیے بنی ہے اور غریب لوگوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا ہے۔
اس ضمن میں جب ای ڈی وی بھارت کے نمائندے نے اے ڈی سی سوپور عاشق حسین سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ پچھلے تیس سالوں میں اس طرح کی برف بھاری نہیں ہوئی ہے اور ہم کوشش کرتے ہیں کہ اگر کسی جگہ کوئی حاملہ خاتون یا کوئی سخت بیمار ہو اس کو ہم آسایش پہونچانے کی پورے پورے کوشش کرین گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس برف ہٹانے کی مشینوں کی کمی ہے جس کی وجہ سے ہم جگہ جگہ گلی کوچوں میں برف ہٹا نہیں سکتے ہیں۔