انجینیئر رشید کو این آئی اے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 14 دنوں کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ انجینیئر رشید شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں لنگیٹ اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی تھے۔
اس سے قبل 2017 میں اس معاملے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی تھی اور اس کیس کے سلسلے میں دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان کے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں اور اسی وجہ سے ان کو حراست میں پوچھ گچھ کے لیے لینا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سے کئی سیاسی رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔ انجینیئر رشید کو بھی 9 اگست کو این آئی اے نے حراست میں لیا تھا۔