خصوصی جج اجے کمار جین نے سنگھ کو 6 مئی تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے 30 دن تک ان کی پوچھ گچھ کی میعاد ختم ہونے پر انہیں جمعہ کے روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے۔
عدالت نے اس معاملے میں گرفتار تین دیگر ملزمان جاوید اقبال، سید نوید مشتاق اورعمران شفیع میر کو بھی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
وکیل پرشانت پرکاش نے کہا کہ' پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام ملزمان کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا جائے کیونکہ وہ اگر انہیں رہا کیا گیا تو وہ فرار ہو سکتے ہیں یا تحقیقات میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔'
عدالت نے پولیس کو ہر 48 گھنٹوں کے بعد سنگھ کا طبی معائنہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر پولیس کے معطل افسر دیویندر سنگھ کو11 جنوری کے روز عسکریت پسندوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
دیویندر سنگھ کو حزب المجاہدین عسکریت پسند تنظیم کے کمانڈر نوید بابو کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جموں کی طرف جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ عرفان نامی ایک وکیل بھی تھا انہیں بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں قومی تفتیشی ایجنسی نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس سیز کر لیے اور سرینگر میں واقع ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر 7 لاکھ روپے برآمد کیے تھے۔