منڈی سے چار کلومیٹر دور اعظم آباد میں ڈگری کالج بنانے کا منصوبہ تھا تاہم زمین کی تنازع کی وجہ سے اس منصوبے پر ابھی تک کام نہیں ہو رہا ہے۔
زمین کی حصولیابی کے لیے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ نے وہاں کا دورہ کرکے مقامی لوگوں سے زمین سے متعلق بات چیت کی ۔
اس پر جے کے پی سی سی کی جانب سے سروے کرنے کے بعد سنگ بنیاد کے لئے جگہ بھی تعمیر کی گئی ہے لیکن وہ جگہ چھوڑ کر دوسری جگہ پر ڈگری کالج کی تعمیر پر یہاں کے مکینوں کا اعتراز ہے-
اس حوالے سے آعظم آباد کے مکینوں نے کہا کہ’ ڈگری کالج کی زمین کی حصول یابی کے بعد یہاں مکینوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے-
زمین مالکان عمران خان اور نزیر حسین نے زرایع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ جو زمین ڈگری کالج کی عمارت تعمیر کرنے کی غرض سے دی گئی ہے - اس کو چھوڑ کر محکمہ مال کی جانب سے متبادل جگہ پر نشاندہی کی جارہی ہے- جس میں چار فریق ہیں اور چار مکان بھی موقع پر موجود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ’ جو چار فریق اس زمین میں شریک ہیں ان میں نذیر حسین کی 30کنال 17 مرلہ غلام نبی کی 9کنال 14 مرلہ آعظم خان کی 5 کنال 06مرلہ اور علی سرورخان کی 9کنال 17مرلہ ہے اور جو فائیل ضلع ترقیاتی کمیشنر کے دفتر میں ہے اس کے مطابق کوئی بھی مکان ڈگری کالج کی عمارت کی زد میں نہیں آرہا ہے‘-
انہوں نے کہا کہ’ اگر ڈگری کالج کی تعمیر کا کام شروع کرنا ہے تو اس سے پہلے ہمارے باغ کا معاوضہ دیا جائے اگر ایسا نہیں تو یہاں ڈگری کالج کی عمارت کا کام شروع کرنے کی کوشش بھی نہ جائے‘۔