شہر سرینگر اور وادی کے دیگر اضلاع میں زمینی ٹریفک بری طرح متاثر ہوا ہےاور دن کے اجالے میں ہی گاڑیوں کو ہیڈلائٹس جلا کر کچوے کی چال سے اپنے سفر پر آگے بڑھنا پڑ رہا ہے۔
گہری دھند اور شدید سردی سے وادی میں معمولات زندگی متاثر دوسری جانب کم روشنی کے باعث چند دنوں سے سرینگر ہوائی اڈے سے تما پروازیں منسوخ کر دیا گئی جس کی وجہ سے کشمیر کا بیرن دنیا سے فضائی رابطہ منمقطع ہو گیا ہے۔ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے مطابق آج بھی دھند اور نہایت ہی کم روشنی کی وجہ سے ہوائی پروازیں کو منسوخ کرنا پڑا۔گزشتہ روز شہر سرینگر کو سہ پہر 4 بجے کے بعد گھنے کہرے نے اپنے لپیٹ میں لے لیا جس کے ساتھ ہی پورا شہر اندھیرا میں ڈوب گیا اور لوگوں کو چلنے پھرنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جو بدستور جاری ہے۔ادھر شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی کے باعث 7 اور 8 دسمبر کی درمیانی رات رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 ڈگری درج کیا گیا ۔ادھر وادی کشمیر کے شمال و جنوب میں اس غیر معمولی دھند کبھی نہیں دیکھی جو گزشتہ 4 دنوں سے یہاں ہر طرف چھائی ہوئی ہے اور اس سر لوگوں کو عبور و مرور میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ابھی آئندیہ دو روز تک دھند کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم بیچ میں اس کا اثر کم ہوگا اور 11 دسمبر سے دھند میں بہتری کے وقوی امکانات ہیں، جبکہ 11 سے 13 دسمبر تک وقفے وقفے سے بھاری برفباری کے امکانات ہیں۔دوسری جانب انتظامیہ نے گہری دھند اور شدید سردی کی وجہ سے 16 دسمبر سے پرائمری تا ہائی اسکول سطع تک کے تعلمی اداروں میں سرمائی تعطلاعات کا عندیہ دیا ہے ۔جبکہ سیکنڈوں اسکول اور کالجوں میں بھی 16 دسمبر کے بعد تعطلات کا اعلان متوقع ہے۔سرمائی تعطلات کے بعد اسکول 2020 مارچ میں دوبارہ کھولے جائیں گے۔