بجبہاڑہ: واگہامہ بجبہاڑہ سے تعلق رکھنے والے کرکٹر 34 سالہ عامر لون نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔ خاص کر ان نوحوانوں کے لئے جنہیں زندگی میں کسی بھی چیز کو پانے کے لئے کافی تغو دو کرنی پڑتی ہے۔ عامر لون بچپن میں ایک حادثہ کا شکار ہوگیے تھے، جہاں انہوں نے لکڑی کے کارخانے میں اپنے دونوں بازوں کھو دیے اور ہمیشہ کے لیے وہ اپنے بازوؤں سے محروم ہوگیے۔
عامر نے بغیر ہاتھوں کے اپنی ہمت اور حوصلے کا سہارا لے کر ایسی تکنیک پیدا کی کہ وہ آج کرکٹ کے میدان میں کسی بھی عام کھلاڑی کی طرح کھیلتے ہیں۔ عامر نے کافی محنت و مشقت کے بعد پیروں اور گردن کی مدد سے تمام کام کرنے کا ہنر بھی سیکھ لیا ہے۔ وہیں عامر نے 5 سال قبل شادی کی ہے اور اس وقت انکا ایک بیٹا بھی ہے اور وہ نہایت ہی خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔
اڈانی فاؤنڈیشن نے معذور کشمیری کرکٹر عامر حسین لون سے رابطہ قائم کرکے انہیں ان کے سفر میں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی پہل کا اعلان کیا ہے۔ وہیں چند روز قبل سچن ٹنڈولکر نے بھی جسمانی طور سے معذور کرکٹر سے ملاقات میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ 34 سالہ عامر لون کسی عام انسان سے کم نہیں، جنہوں نے کبھی اپنی معذوریت کو اپنے سپنوں پر ہاوی نہیں ہونے دیا۔ یہی وجہ ہے کہ پیرا کرکٹ ٹیم میں عامر نے بہترین کارکردگی کا مظاہر کرکے نہ صرف اپنا مقام حاصل کیا، بلکہ دوسرے نوجوانوں کے لئے مشعل راہ بن گیے۔
بچپن میں ہی عامر نے اپنی دونوں بازوں کھو دیے تھے لیکن اس وقت فوج کے لوگوں نے عامر کے بے بس گھر والوں کی مدد کے لیے سامنے آئے اور بروقت کاروائی سے عامر کی جان بچ گئی۔ عامر نے اپنی زندگی میں کافی محنت کی اور پیرا کرکٹ ٹیم میں بہترین کھلاڑی کے طور پر نمائندگی کی۔
حال ہی میں عامر کو ایک ریالٹی شو میں دعوت دی گئی تھی، جس میں ان کی حالت زندگی پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح سے عامر نے مشکل حالت کا مقابلہ کرنے کے بعد اپنی منزل کو پایا ہے۔ جس کو دیکھ کر بالی ووڈ اداکار وکی کوشل کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے شو میں اس بات کا اظہار کیا کہ عامر کی زندگی پر بالی ووڈ میں ایک فلم فلمائی جائے گی جس میں ان کے کردار کو اجاگر کیا جائے گا۔
عامر لون بچپن سے ہی ماسٹر بلاسٹر سچن ٹنڈولکر کے بڑے فین رہے ہیں۔ عامر کے مطابق انہوں نے سچن کو دیکھ کر ہی کرکٹ سیکھا ہے۔ وہیں مشہور کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے عامر کے حوصلے کو دیکھ کر ان سے ملاقات میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ دوسری جانب اڈانی فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ جسمانی طور پر معذور 34 سالہ کشمیری کرکٹر عامر حسین لون سے رابطہ کرے گی اور انہیں ان کے سفر میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
عامر کی ماں کے مطابق عامر کو بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا جنون تھا جبکہ انہوں نے اپنی طرف سے عامر کو ہر ممکن مدد کرنے کی بھرپور کوشش کی، وہ ہمیشہ سوچتے تھے کہ عامر کسی اور پر منحصر نہ رہے اور جب سے انہوں نے سنا کہ مشہور بزنس ٹائکون اڈانی فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں مدد ملے گی، تو وہ کافی خوش ہوئے جس سے ان کو آس ملی کہ شاید اب ان کا بیٹا دوسروں پر منحصر نہیں رہے گا۔
وہیں عامر کے والد کے مطابق 1997 کا وہ کالا دن انہیں آج بھی یاد آتا ہے، جب ان کے بیٹے کے ساتھ لکڑی کے کارخانے میں یہ حادثہ پیش آیا، جب وہ محض آٹھ سال کا تھا۔ تاہم فوج کی مدد سے انہیں کافی مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ان کا علاج کرنے کے لئے کافی چیزیں بیچنی پڑی۔ تاہم ان کے بیٹے نے ہمت نہیں ہاری اور عامر نے خود مزدوری کرنے کی کوشش کی، پہلے پہل اگرچہ ان کی دادی ان کو کوئی بھی کام کرنے میں مدد کرتی تھی، تاہم وقت کے ساتھ انہوں نے گردن کے سہارے تمام کام کرنے کا ہنر سیکھ لیا اور کرکٹ کے شوق نے انہیں آج پوری دنیا میں مشہور کیا۔
عامر کے مطابق حادثے کے بعد وہ بلکل ٹوٹ گیا تھا لیکن انکی دادی نے ہمیشہ انکو حوصلہ دیا۔ زندگی میں کافی ٹھوکریں کھائی لیکن حوصلہ نہیں ہارا، دل میں خواب تھا کہ میں ایک کرکٹر بنوں جوکہ کسی حد تک کامیاب ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سچن ٹنڈولکر اور اڈانی گرپ نے انہیں حوصلہ دیا وہ ان کے لئے اعزاز کی بات ہے، جس کے لئے انہوں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر کھیلا ہے جس کے لئے انہیں کافی محنت کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: