ETV Bharat / state

ڈی ڈی سی انتخابات: ترال میں دلچسپ مقابلے کی امید

جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح ترال میں بھی ڈی ڈی سی انتخابات کو لیکر گہماگہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ڈی ڈی سی انتخابات: ترال میں دلچسپ مقابلے کی امید
ڈی ڈی سی انتخابات: ترال میں دلچسپ مقابلے کی امید
author img

By

Published : Nov 17, 2020, 1:19 PM IST

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گزشتہ تیس برسوں کے پراشوب دور میں سیاست شجر ممنوعہ بن گئی تھی کیونکہ اس علاقے کو عسکری لحاظ سے بہت ہی حساس قرار دیا جا رہا تھا تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب یہاں کا سیاسی ماحول بھی تبدیل ہو رہا ہے۔

ڈی ڈی سی انتخابات: ترال میں دلچسپ مقابلے کی امید

جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح ترال میں بھی ڈی ڈی سی انتخابات کو لیکر گہماگہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ترال حلقے کے لیے نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ کل اختتام پذیر ہوئی جس میں دس امیدواروں نے اپنے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔

ان امیدوارروں میں بی جے پی کے عبدالرشید گوجر، کانگریس کے ترلوک سنگھ، پی ڈی پی کے ڈاکٹر ہربخش سنگھ کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار چودھری محمد یاسین پوسوال، اوتار سنگھ، شبیر احمد پوسوال، شکیل احمد، نزیر احمد گوجر ،ظھور احمد شیخ اور غلام محمد وانی شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں شمولیت کرنے پر ان امیدواروں نے عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم بی جے پی کی لہر کو روکنے کے لیے بھی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کرانے کا دعوی کیا ہے۔

آزاد امیدوار شبیر احمد پوسوال نے بتایا کہ' آج تک تمام پارٹیوں نے گاوں دیہات میں رہائش پذیر آبادی کو بھول دیا ہے۔ لہذا وہ ان انتخابات میں شمولیت کرنے کے لیے میدان میں کود پڑا ہے۔ اس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں۔'

منظور احمد گنائی نامی ایک امیدوار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کے ووٹ کا استعمال کریں تاکہ فرقہ پرستی کو شکست دی جائے۔

بی جے پی کے امیدوار عبدالرشید گوجر نے بتایا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے آج تک گجر طبقے کو ووٹ بینک کے لیے استعمال کیا لیکن ابکی بار وہ سیٹ نکال کے ہی دم لیں گے۔

آزاد امیدوار اوتار سنگھ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پارٹیوں کے جھانسے میں نہ آییں بلکہ انسان کو دیکھر ہی ووٹ کریں۔

ڈاکٹر ہربخش سنگھ جو کہ پی ڈی پی کے ترجمان ہونے کے ساتھ ساتھ ترال سے امیدوار بھی ہیں نے بتایا کہ بی جے پی تمام اداروں کو غیر جمہوری طریقے سے قابو کرنا چاہتی ہے اور اسی لیے ابکی بار لوگوں کو ووٹ دیکر ان طاقتوں کو جواب دینا ہوگا۔

ترال میں سیاسی سرگرمیاں بڑھنے سے جہاں عوامی حلقوں میں بھی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں یہ بات دیکھنے میں ابھی وقت ہے کس کے سر پر سجے گا تاج اور کس کی ہو گی ہار۔

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گزشتہ تیس برسوں کے پراشوب دور میں سیاست شجر ممنوعہ بن گئی تھی کیونکہ اس علاقے کو عسکری لحاظ سے بہت ہی حساس قرار دیا جا رہا تھا تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب یہاں کا سیاسی ماحول بھی تبدیل ہو رہا ہے۔

ڈی ڈی سی انتخابات: ترال میں دلچسپ مقابلے کی امید

جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح ترال میں بھی ڈی ڈی سی انتخابات کو لیکر گہماگہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ترال حلقے کے لیے نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ کل اختتام پذیر ہوئی جس میں دس امیدواروں نے اپنے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔

ان امیدوارروں میں بی جے پی کے عبدالرشید گوجر، کانگریس کے ترلوک سنگھ، پی ڈی پی کے ڈاکٹر ہربخش سنگھ کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار چودھری محمد یاسین پوسوال، اوتار سنگھ، شبیر احمد پوسوال، شکیل احمد، نزیر احمد گوجر ،ظھور احمد شیخ اور غلام محمد وانی شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں شمولیت کرنے پر ان امیدواروں نے عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم بی جے پی کی لہر کو روکنے کے لیے بھی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کرانے کا دعوی کیا ہے۔

آزاد امیدوار شبیر احمد پوسوال نے بتایا کہ' آج تک تمام پارٹیوں نے گاوں دیہات میں رہائش پذیر آبادی کو بھول دیا ہے۔ لہذا وہ ان انتخابات میں شمولیت کرنے کے لیے میدان میں کود پڑا ہے۔ اس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں۔'

منظور احمد گنائی نامی ایک امیدوار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کے ووٹ کا استعمال کریں تاکہ فرقہ پرستی کو شکست دی جائے۔

بی جے پی کے امیدوار عبدالرشید گوجر نے بتایا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے آج تک گجر طبقے کو ووٹ بینک کے لیے استعمال کیا لیکن ابکی بار وہ سیٹ نکال کے ہی دم لیں گے۔

آزاد امیدوار اوتار سنگھ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پارٹیوں کے جھانسے میں نہ آییں بلکہ انسان کو دیکھر ہی ووٹ کریں۔

ڈاکٹر ہربخش سنگھ جو کہ پی ڈی پی کے ترجمان ہونے کے ساتھ ساتھ ترال سے امیدوار بھی ہیں نے بتایا کہ بی جے پی تمام اداروں کو غیر جمہوری طریقے سے قابو کرنا چاہتی ہے اور اسی لیے ابکی بار لوگوں کو ووٹ دیکر ان طاقتوں کو جواب دینا ہوگا۔

ترال میں سیاسی سرگرمیاں بڑھنے سے جہاں عوامی حلقوں میں بھی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں یہ بات دیکھنے میں ابھی وقت ہے کس کے سر پر سجے گا تاج اور کس کی ہو گی ہار۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.