آٹھ مرحلوں پر محیط اس پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کئے جانے سے جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ وہیں یوٹی میں ڈی ڈی سی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
کانگریس امیدوار سعد پرویز ہلال سے خاص بات چیت - jammu kashmir latest update
جاری ووٹنگ کے دوران کانگریس کے امیدوار سعد پرویز ہلال نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی۔ تاہم وہ پر امید ہیں کہ انہیں کامیابی ضرور ملے گی۔
کانگریس امیدوار سعد پرویز ہلال سے ایک خاص بات چیت
آٹھ مرحلوں پر محیط اس پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں پہلی مرتبہ ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کئے جانے سے جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ وہیں یوٹی میں ڈی ڈی سی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
ادھر بڈگام میں چوتھے مرحلے کے تحت جن 2 انتخابی نشستوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں ناربل اور سورسیار شامل ہیں۔ ان حلقوں میں 17 امیدوار میدان میں ہیں جن میں بالتریب 8 اور 9 امیدوار شامل ہیں۔ ناربل حلقے کے 7 مرد امیدواروں کے ساتھ ایک خاتوں آزاد امیدوار بھی ڈی ڈی سی انتخابات میں اپنی قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔
اس ڈی ڈی سی انتخابی حلقے میں 21058 رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے جن میں مرد ووٹرز 11061 ہیں جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 9997 ہے۔
جاری ووٹنگ کے دوران کانگریس کے امیدوار سعد پرویز ہلال نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی۔ تاہم وہ پر امید ہیں کہ انہیں کامیابی ضرور ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے ناربل کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے نام پر ووٹ تو حاصل کئے لیکن پھر زمینی سطح پر ان کی جانب سے علاقے کی ترقی کے لئے کوئی بھی کام انجام نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں اور مذہب کے نام پر بانٹنے والوں کو لوگ ہی جواب دے رہے ہیں۔ سعد پرویز ہلال کا کہنا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوں گے تو وہ یہاں لوگوں کی توقعات پر کھرا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔
ادھر بڈگام میں چوتھے مرحلے کے تحت جن 2 انتخابی نشستوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں ناربل اور سورسیار شامل ہیں۔ ان حلقوں میں 17 امیدوار میدان میں ہیں جن میں بالتریب 8 اور 9 امیدوار شامل ہیں۔ ناربل حلقے کے 7 مرد امیدواروں کے ساتھ ایک خاتوں آزاد امیدوار بھی ڈی ڈی سی انتخابات میں اپنی قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔
اس ڈی ڈی سی انتخابی حلقے میں 21058 رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے جن میں مرد ووٹرز 11061 ہیں جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 9997 ہے۔
جاری ووٹنگ کے دوران کانگریس کے امیدوار سعد پرویز ہلال نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر انتخابی مہم چلانے نہیں دی گئی۔ تاہم وہ پر امید ہیں کہ انہیں کامیابی ضرور ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے ناربل کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے نام پر ووٹ تو حاصل کئے لیکن پھر زمینی سطح پر ان کی جانب سے علاقے کی ترقی کے لئے کوئی بھی کام انجام نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں اور مذہب کے نام پر بانٹنے والوں کو لوگ ہی جواب دے رہے ہیں۔ سعد پرویز ہلال کا کہنا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوں گے تو وہ یہاں لوگوں کی توقعات پر کھرا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔