انہوں نے کہا کہ ' کشتواڑ میں پولیس نے جمعرات کو ایک شخص کو سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے ایک فرد کی موت واقع ہونے کی بے بنیاد افواہ پھیلانے کی پاداش میں گرفتار کیا۔
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے آج ایک پریس کانفرنس منعقد کی جس دوران انہوں نے کہا کہ' ہلاک شدہ شخص کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹروں نے لکھا ہے کہ اس کی موت قدرتی طور پر ہوئی ہے پر سوشل میڈیا میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ اس کی موت کورونا وائرس سے ہوئی ہے، پر یہ بلکل بے بنیاد ہے۔'
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے مزید کہا کہ ' کشتواڑ پولیس سوشل میڈیا صارفین پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور چند افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں دفعہ 144 لوگوں کی بہتری کے لیے نافذ کیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں اور کئی دیگر فیصلے لینے پڑیں گے جس سے ضلع کشتواڑ میں کورونا وائرس کا سامنا نہ کرنا پڑے۔'
راجندر سنگھ نے کہا کہ کہ کشتواڑ میں 19لوگوں کو سرویلنس پر رکھا گیا ہے اور 14کو کورونا ٹاین ہوم میں رکھا گیا ہے اور جو لوگ بیرون ریاست سے آتے ہیں یا پھر بیرون ملک سے ان کا بھی باظبطہ اسکریننگ ٹیسٹ کراکے گھروں میں 28دن کے بعد بھیجا جاتا ہے۔'
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے مزید کہا کہ ' گھبرانے کی بات نہیں ہے صاف صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اور اس مہلوک وائرس سے دور رہیں۔'