ETV Bharat / state

ڈپٹی کمشنر، تحصیلدار کو معطل نہیں کرسکتا: ہائی کورٹ

جموں و کشمیر کے ضلع سانبہ میں تحصیلدار بری بہمنہ کو ڈپٹی کمشنر سانبہ نے سنہ 2019 میں معطل کردیا تھا۔

ڈی سی تحصیلدار کو معطل نہیں کرسکتا: ہائی کورٹ
ڈی سی تحصیلدار کو معطل نہیں کرسکتا: ہائی کورٹ
author img

By

Published : Feb 12, 2021, 10:48 AM IST

جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے جمعرات کو انتظامی ٹریبونل کے ذریعہ اس حکم کو کالعدم قرار دیا جس کے تحت اس نے معطل تحصیلدار بری بہمنہ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ مذکورہ تحصیلدار کو ڈپٹی کمشنر سانبہ نے سنہ 2019 میں معطل کردیا تھا۔

اس سلسلے میں ٹریبونل کے ذریعہ 3 فروری 2021 کا ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں جسٹس علی محمد مگری اور پونیت گپتا کے بنچ نے کہا کہ 'ہمارا موقف ہے کہ ٹریبونل نے واضح طور پر یہ کہتے ہوئے غلطی کی ہے کہ ڈپٹی کمشنر سانبہ کے پاس متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کے رکن (کے اے ایس افسر ) اور عرضی گزار قیصر محمود کو معطل کرنے کا لازمی دائرہ اختیار ہے۔'

'کشمیر میں خاموشی کا مطلب امن نہیں'

انہوں نے کہا کہ یہ تقرری کرنے والی اتھارٹی یا حکومت کے ذریعہ اختیار کردہ کوئی اور اتھارٹی ہے جو کسی ملازم کو معطلی کے تحت رکھنے کا اختیار حاصل کرتی ہے جہاں اس کے طرز عمل کی تحقیقات پر غور کیا جارہا ہے یا زیر التواء ہے یا اس کے خلاف شکایت درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے پاس کے اے ایس افسر کی تقرری یا معطلی کا اختیار نہیں ہے۔ اس لیے عدالت نے اس فیصلے کو کلعدم قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ اپنی درخواست میں درخواست گزار قیصر محمود نے بطور تحصیلدار بری بہمنہ کی حیثیت سے اپنی پوسٹنگ کے دوران کہا تھا کہ 18 فروری 2019 کو بھانو پرتاپ سنگھ اور رویندر کمار کے مابین منصفی عدالت میں سانبہ کے گاؤں بیر پور میں اراضی کے سلسلے میں ایک تنازعہ چل رہا تھا۔ 6 فروری 2020 کے حکم نامے کے مطابق قیصر کا کہنا ہے کہ انہیں محصولات کے ریکارڈ کے مطابق فریقین کی اراضی کی حد بندی کے لئے مقامی کمشنر کے عہدے پر مقرر کیا گیا تھا تاکہ وہ متعلقہ عدالت کے سامنے رپورٹ پیش کرسکیں۔

انہوں نے 5 اگست 2020 کو ریونیو ریکارڈ کے مطابق حد بندی کرنے کا دعوی کیا اور 20 اگست 2020 کو منصف میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ رویندر کمار کی 13 کنال اور ایک مرلہ زمین ہے جبکہ بھانو پرتاپ سنگھ کی کہیں پر بھی کوئی زمین نہیں ہے۔

اس کے فوراً بعد ڈپٹی کمشنر نے 16 جنوری 2021 کو ایک آرڈر جاری کرکے مذکورہ تحصیلدار کو معطل کردیا۔

قیصر نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ چونکہ 16 جنوری 2021 کو ڈپٹی کمشنر نے دائرہ اختیار کے بغیر یہ حکم جاری کیا تھا، اسی وجہ سے اسی ذیل میں ان کے فیصلے کو ٹریبونل کے سامنے چیلنج کیا گیا۔ تاہم ٹریبونل نے 3 فروری 2021 کو ان کے خلاف معطلی کے حکم کو مسترد کردیا۔

جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے جمعرات کو انتظامی ٹریبونل کے ذریعہ اس حکم کو کالعدم قرار دیا جس کے تحت اس نے معطل تحصیلدار بری بہمنہ کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ مذکورہ تحصیلدار کو ڈپٹی کمشنر سانبہ نے سنہ 2019 میں معطل کردیا تھا۔

اس سلسلے میں ٹریبونل کے ذریعہ 3 فروری 2021 کا ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں جسٹس علی محمد مگری اور پونیت گپتا کے بنچ نے کہا کہ 'ہمارا موقف ہے کہ ٹریبونل نے واضح طور پر یہ کہتے ہوئے غلطی کی ہے کہ ڈپٹی کمشنر سانبہ کے پاس متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کے رکن (کے اے ایس افسر ) اور عرضی گزار قیصر محمود کو معطل کرنے کا لازمی دائرہ اختیار ہے۔'

'کشمیر میں خاموشی کا مطلب امن نہیں'

انہوں نے کہا کہ یہ تقرری کرنے والی اتھارٹی یا حکومت کے ذریعہ اختیار کردہ کوئی اور اتھارٹی ہے جو کسی ملازم کو معطلی کے تحت رکھنے کا اختیار حاصل کرتی ہے جہاں اس کے طرز عمل کی تحقیقات پر غور کیا جارہا ہے یا زیر التواء ہے یا اس کے خلاف شکایت درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے پاس کے اے ایس افسر کی تقرری یا معطلی کا اختیار نہیں ہے۔ اس لیے عدالت نے اس فیصلے کو کلعدم قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ اپنی درخواست میں درخواست گزار قیصر محمود نے بطور تحصیلدار بری بہمنہ کی حیثیت سے اپنی پوسٹنگ کے دوران کہا تھا کہ 18 فروری 2019 کو بھانو پرتاپ سنگھ اور رویندر کمار کے مابین منصفی عدالت میں سانبہ کے گاؤں بیر پور میں اراضی کے سلسلے میں ایک تنازعہ چل رہا تھا۔ 6 فروری 2020 کے حکم نامے کے مطابق قیصر کا کہنا ہے کہ انہیں محصولات کے ریکارڈ کے مطابق فریقین کی اراضی کی حد بندی کے لئے مقامی کمشنر کے عہدے پر مقرر کیا گیا تھا تاکہ وہ متعلقہ عدالت کے سامنے رپورٹ پیش کرسکیں۔

انہوں نے 5 اگست 2020 کو ریونیو ریکارڈ کے مطابق حد بندی کرنے کا دعوی کیا اور 20 اگست 2020 کو منصف میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ رویندر کمار کی 13 کنال اور ایک مرلہ زمین ہے جبکہ بھانو پرتاپ سنگھ کی کہیں پر بھی کوئی زمین نہیں ہے۔

اس کے فوراً بعد ڈپٹی کمشنر نے 16 جنوری 2021 کو ایک آرڈر جاری کرکے مذکورہ تحصیلدار کو معطل کردیا۔

قیصر نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ چونکہ 16 جنوری 2021 کو ڈپٹی کمشنر نے دائرہ اختیار کے بغیر یہ حکم جاری کیا تھا، اسی وجہ سے اسی ذیل میں ان کے فیصلے کو ٹریبونل کے سامنے چیلنج کیا گیا۔ تاہم ٹریبونل نے 3 فروری 2021 کو ان کے خلاف معطلی کے حکم کو مسترد کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.