گزشتہ روز سرینگر شہر میں 42 دنوں کے بعد درجہ حرارت گیارہ ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ گیا۔ منگل کے روز جموں و کشمیر اور لداخ میں کم سے کم درجہ حرارت میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گرمائی دارالحکومت سرینگر میں منگل کی رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ' اس سے سرینگر میں دن اور رات دونوں درجہ حرارت میں راحت آئی ہے کیونکہ جموں و کشمیر اور لداخ کے دیگر مقامات پر کم سے کم درجہ حرارت میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔'
بتادیں کہ قبل ازیں سرینگر میں رواں سیزن کے دوران 14 جنوری کو سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری ریکارڈ ہوا تھا اور سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔
وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاح مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وہیں جموں شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 10.7 ، کٹرا میں 10.2 ، بٹوت میں 6.1 ، بنیہال 2.2 اور بھدرواہ 3.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی میں جاری سردیوں سے آبی ذخائر اور گھروں میں نصب نل اور پانی کی ٹنیکیوں میں پانی کے جم جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
وادی میں نلوں میں پانی جم جانے کا سلسلہ جاری رہنے سے پینے کے پانی نے بحرانی صورتحال اختیار کی ہے اور لوگوں خاص کر خواتین کا پانی کی تلاش میں گھوں سے ٹھٹھرتی سردی میں نکلنا اب ایک معمول بن گیا ہے۔