پلوامہ خودکش حملے کی دوسری برسی کے چند دن بعد مرکزی حکومت نے کشمیر میں تعینات سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے جوانوں کو فیری سہولت فراہم کی ہے۔
دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) حملوں سے بچنے کے لیے کشمیر سے چھٹی پر جانے والے فوجیوں کو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کے ذریعہ قریبی منزل تک پہنچایا جائے گا۔
اس فیصلے پر عمل درآمد وزارت داخلہ نے کیا تھا اور اس سے متعلق جمعرات کو سی آر پی ایف نے ایک حکم جاری کیا ہے۔
سی آر پی ایف نے اپنے جوانوں کو ایک خط جاری کیا جس میں ہیلی کاپٹر کی سہولت حاصل کرنے کی تفصیل دی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ' مگنیٹک آئی ای ڈی اور آر سی آئی ای ڈی کے نئے خطرے کے پیش نظر انسپکٹر جنرل نے سی آر پی ایف قافلے کو خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے ذریعہ جوانوں کو لے جانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس کے مطابق فوجیوں کی نقل و حمل کے لئے ہر ہفتے تین دن کا وقت مختص کیا گیا ہے۔ '
خط میں کہا گیا ہے کہ ' اس نئی سہولت سے سکیورٹی اہلکاروں کو سڑک کے راستے سفر نہ کرنے میں مدد ملے گی۔'
خط میں لکھا گیا ہے کہ ' جوانوں کو ہیلی کاپٹر کی سہولت حاصل کرنے کے لیے کم سے کم ایک دن پہلے اپنے یونٹز کو آگاہ کرنا پڑے گا اور درخواست جمع کرانی ہوگی۔'
سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسر نے میڈیا کو بتایا کہ ' یہ ایک طویل التوا معاملہ تھا جس پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ اب ایک ہفتے میں تین بار بی ایس ایف ایم آئی 17 کے ذریعے جوانوں اور افسران کو آسانی سے لے جایا جاسکتا ہے اور آئی ای ڈی کا بھی خطرہ نہیں ہوگا۔ پلوامہ حملے کی دوسری برسی کے فورا بعد ہی یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔'
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ سہولت کہاں تک اہلکاروں کے لیے دستیاب رکھی جائے گی لیکن جموں یا سرینگر ہوائی اڈے تک اس کا زیادہ امکان ہوگا۔