سری نگر:سی آر پی ایف جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے تعینات ہے۔ڈیوٹی کے دوران وہ کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں سی ار پی ایف سی ار ایف کس بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہوتی ہے جبکہ نامساعد حالات اور کشیدگی کے دوران سی ار پی ایف ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔
سی ار پی ایف جموں و کشمیر کے کونے کونے میں موجود ہے جہاں وہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں وہی عوام کی صحت کی دیکھ بھال بھی سی ار پی ایف کر رہی ہے جس کے لیے وہ مفت طبی کیمپوں کا اہتمام کر رہی ہے وہی نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے بھی سی ار پی ایف اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وہی امرناتھ یاترا کو محفوظ بنانے کے لیے بڑی تعداد میں سی آر پی ایف اہلکار تعینات ہے جس کا اعتراف ڈی آئی جی آلوک اواستھی نے کیا۔جاری امرناتھ یاترا کو محفوظ بنانے کے لیے سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے کیونکہ نیم فوجی دستہ کشمیر میں سیکورٹی گرڈ کو بڑھانے کے لیے جدید ترین آلات سے لیس ہے۔
سی آر پی ایف جموں وکشمیر میں عوام کی خدمت کے لیے 24/7، 365 دن تعینات ہیں چاہے یاترا ہو یا نہ ہو۔ یاترا کے پیش نظر فورسز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، اور زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔اواستھی نے کہا کہ سی آر پی ایف جنوبی کشمیر میں اپنے آپریشن کے علاقے پر نگرانی رکھنے کے لیے جدید آلات اور ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا میں دستیاب جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Sub Registrar In Pulwama پلوامہ میں مستقل سب رجسٹرار کی تعیناتی کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے اور سی آر پی ایف کے اہلکار بھی یاترا کے قافلے کی آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ٹریفک کنٹرول میں مصروف ہیں۔ اواستھی نے یاترا کے لیے مقامی آبادی کے تعاون کی تعریف کی۔ہمیں مقامی لوگوں کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ کوئی مسئلہ نہیں ہے، مقامی آبادی یاتریوں کو پانی فراہم کرتی ہے۔