ملک بھر میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے ہفتے کے روز ٹیکہ کاری کی سب سے بڑی مہم کا آغاز کیا گیا۔ اس حوالے گرمائی داراحکومت سرینگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں کورونا کی ٹیکہ کاری مہم کا افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر ایل جی کے مشیر آر آر بھٹناگر مہمان خصوصی کے طورموجود تھے۔
وہیں، تقریب میں سرینگر کے ضلع ترقیاتی کمشنر، سرینگرمیونسپل کارپوریشن کے مئیر، ڈائریکٹر سکمز اور اہسپتال کے تمام شعبہ جات کے سربراہان کے علاوہ ڈاکٹروں اورطبی عملے و کارکنوں نے بھی شرکت کی۔
آج پہلے مرحلے کے تحت کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ڈاکٹروں، نیم طبی عملے، نرسز اور اور دیگر متعلقہ عملے کو ٹیکہ لگایا گیا۔
سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جی آہنگر نے رضاکارنہ طور خود کو پیش کرتے ہوئے پہلا ٹیکہ لگایا۔ انہوں نے ملک کے سائنسدانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس ویکسین کو تیار کرنے میں برسوں کا وقت لگ جاتا ہے، وہ ایک برس سے کم وقت میں ہی تیار ہو گئی ہے۔ یہ کافی حوصلہ افزا بات ہے۔
اس موقع میں اہسپتال کے کئی ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کےاہلکاروں نے بھی یہ ٹیکے لگائے ہے۔ رضارانہ طور اس ٹیکہ کاری مہم کا حصہ بنے طبی عملے کے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ دیگر لوگوں کو بھی بنا کسی خوف وخطر اس مہم کا حصہ بننا چاہیے تاکہ کرونا وائرس کی وبائی بیماری کو جڑ سے ختم کیا جاسکے۔
آج شروع کی گئی یہ ٹیکہ کاری مہم کئی مہنوں تک چلے گی۔ سکمز صورہ کے نوڈل افسر کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے کے تحت 100 فرنٹ لائن ورکرس کو یہ ٹیکے لگائے گے اور آئندہ وقت میں یہ ٹیکہ ہر ایک شخض تک پہنچے گا۔
واضح رہے اس ٹیکہ کاری مہم کے آغاز سے قبل ملک بھر میں باضابطہ طور ڈرئی رن بھی عمل میں لایا گیا تھا۔