پولیس ذرائع کے مطابق کشمیر میں تعینات ایک سینیئر آئی پی ایس افسر امتیاز اسماعیل پرے کی ساس کا گزشتہ روز ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کے اندر مثبت اثرات پائے گئے ہیں جس کے بعد مذکورہ افسر کو آسولیٹ کیا گیا۔ "
کچھ وقت کے بعد ایس ایس پی امتیاز اسمائل پرے نے اس سلسلے میں اپنے ذاتی ٹویٹر پر لکھا : ' سبھی خیر خواہوں کو اپ ڈیٹ کرتا ہوں ۔ سکمز میں میری ساس کی صحت میں بہتری آرہی ہے اور دیگر اہل خانہ بھی ضروری احتیاطی تدابیر کر رہے ہیں۔ میں بھی اب الگ تھلگ رہوں گا۔ سب سے گزارش ہے کہ کسی بھی طرح کی لاپرواہی نہ برتیں اور انتظامیہ کی ہدایت پر سختی سے عمل کریں۔'
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے وہ 14 روز تک سب سے علیحدہ رہیں گے اور اس دوران اُن کے تمام ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے۔
یہ آئی پی ایس افسر کشمیر میں بطور ایس ایس پی تعینات ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر میں گزشتہ روز ایک خاتون کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت پانے کے بعد ضلع انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹ، لوگوں کے اجتماعات پر پابندی عائد کی ہے۔
دریں اثناء انتظامیہ نے لوگوں سے تعاون فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندیاں نافذ کرنے کا مقصد کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے۔
ضلع مسجٹریٹ سرینگر ڈاکٹر شاہد چودھری نے کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ ملاقات یا رابطہ کرنے والے لوگوں سے تاکید کی ہے کہ وہ اپنے نزدیکی ہیلتھ سینٹر پر حاضر ہوجائیں۔
انتظامیہ نے لوگوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے اپنی گھروں میں مقیم رہے اور ضرورت پڑنے کے وقت نزدیکی بازار کی طرف جائے۔