جموں و کشمیر میں کوروناوائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اب تک متاثرین کی کل تعداد 245 ہوگئی ہے۔
کوروناوائرس کو پھیلاؤ سے روکنے کے لیے جموں وکشمیر میں لاک ڈاؤن سے لوگ گھروں میں محدود ہیں۔
اس دوران کچھ لوگ پڑھائی میں تو کچھ پڑھانے میں مشغول ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران سرینگر کے ایک مقامی شخص تنویر احمد نے لوگوں کے لیے آن لائن قرآن کے درس و تدریس کا آغاز کیا ہے تاکہ لوگ خارجی اوقات میں بہتر کاموں میں مشغول رہیں اوراللہ کے پیغام سے واقف ہوسکیں۔
تنویر احمد نے اى ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' 20 برس قبل انہوں 'اسکول آف آرتھوپی قرآن اینڈ تھیالوجی ایجوکیشن' کے ذریعے قرآن کے درس و تدریس کا آغاز کیا تھا جس میں کافی طلباء درج ہیں جو اس درسگاہ میں معمول کے دنوں میں قرآن سیکھنے کیلئے آتے ہیں۔'
ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے طلباء کا درسگاہ پہنچنا ممکن نہیں ہو پائے گا جس سے وہ درس سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں انہوں نے طلباء سے رابطہ کرکے آن لائن کلاسز کا آغاز کیا تاکہ اس اہم تعلیم سے محروم نہ رہے۔تنویر احمد شہر خاص کے زینہ کدل علاقے کے رہنے والے ہیں اور انکے درسگاہ میں جدید تکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔
انکا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے طلباء کے علاوہ دیگر لوگ بھی ان سے رابطہ کرکے ان کلاسز میں شامل ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 4جی انٹرنیٹ پر پابندی سے طلباء کو مشکلات در پیش ہیں تاہم ان کی کوشش جاری ہے اور طلباء بھی کافی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
جموں و کشمیر میں گزشتہ برس پانچ اگست سے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی، تاہم سست رفتار انٹرنیٹ لمبی عرصے کے بعد بحال کیا گیا تھا، لیکن 4جی انٹرنیٹ پر پابندی برقرار ہے۔