جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں بھی اس کی مثال دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں ایک خاتون ڈاکٹر انشاء ظہور کورونا وائرس کے خطرناک وبا سے مقابلہ کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
انشاء ظہور ضلع کے دور دراز دیہاتوں میں جاکر لوگوں کو اس خطرناک وبا کے بارے میں جانکاری دینے کے ساتھ ساتھ اس وبا سے بچنے کے طریقوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کررہی ہیں۔
انشاء ظہور نے آج شوپیان کے پہاڑی علاقے دیوپورہ میں لوگوں کو کورونا وائرس سے متعلق بیدار کیا ۔اس دوران کافی تعداد میں لڑکیوں نے شرکت کی اور عالمی وبا کورونا وائرس پر بات کی گئی جن میں کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کے خطرات کو کس طرح کم کرسکتے ہیں، کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے، کورونا وائرس کی علامات کون سی ہیں وغیرہ موضوعات شامل ہیں۔
اس دوران انشاء ظہور نے خواتین کے پوشیدہ امراض پر بھی بات کی اور تقریبا 80 لڑکیوں میں سینٹری پیڈس تقسیم کیے۔
انشاء ظہور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' اس عالمی وبا کووڈ 19 سے بچنے کے انتظامیہ کی طرف سے بہت سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم ابھی بھی دوردراز علاقوں کے لوگوں کو اس خطرناک بیماری کے بارے میں مکمل جانکاری نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ گاؤں گاؤں جاکر لوگوں کو کورونا وائرس آگاہی کررہی ہے اور اس بیماری سے بچنے کے طریقے سکھا رہی ہے۔'
انہوں نے باقی لڑکیوں سے بھی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل گھڑی میں سامنے آئے اور لوگوں کو مدد فراہ کریں ۔
انشاء کی اس انوکھی پہل کو دیکھ کر کافی نوجوان لڑکے لڑکیاں سامنے آرہی ہیں اور کووڈ 19 کے مکمل خاتمے کی تیاری میں جھٹ گے ہے۔
انشاء نے لوگوں سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ لوگ گھروں میں رہیں اور محفوظ رہیے۔