جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے چہلن علاقے سے تعلق رکھنے والا 20 برس کا نوجوان جُنید احمد نہ صرف لاک ڈاؤن میں اپنا فرض ادا کر رہا ہے بلکہ وہ بچپن سے بحثیت رضاکار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ تفصیل کچھ یوں ہے ۔۔۔۔
جُنید ان دنوں کولگام کے ریڈ زون علاقے میں اپنے فرائض انجام دینے میں مصروف ہے۔ دراصل ہر دن جُنید ضلع کے مین بس اسٹینڈ میں رضکارانہ طور پر ٹریفک کی نقل و حمل کو درست کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
جُنید کے مطابق یہ کام وہ کئی برسوں سے کر رہا ہے ۔ انہوں نے ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں کے علاوہ ان کے نانیہال بجبہاڑہ علاقے کے مین مارکٹ میں بھی کئی برس اس کام کو انجام دیا ہے۔
دراصل جُنید کو اتنے برسوں سے کام کرنے کے لیے اُجرت نہیں ملی ہے ۔ وہیں مقامی لوگ جنید کے اس کام کی کافی سراہنا کر رہے ہیں۔ جنید نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں تاکہ اس مہلک بیماری پر قابو پایا جاسکے۔'
انہوں نے کہا کہ اس کام کے کرنے سے انہیں خوشی ملتی ہے۔ آج کل کورونا کے پیش نظر وہ ریڈ زون علاقے میں کشمیر پولیس کے ہمراہ مقامی لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کر رہے ہیں اور پولیس کا اپنا تعاون دے رہے ہیں۔
ان کے مطابق ان مشکل ترین حالات میں صرف پولیس کا کام نہیں ہے کہ وہ لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئے بلکہ ہر کسی شخص پر ذمہ داری عائد ہوتی ہیں کہ موجودہ حالات میں وہ اپنا اہم کردار ادا کریں۔'