سرینگر میں سکمز بنمہ میڈیکل کالج اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ ہسپتال میں کووڈ 19 سے متاثرہ مریضوں کو داخل کیا جائے اور جو افراد مشتبہ ہے یا نگہداشت میں رکھنے کی ضرورت ہے انہیں اس ہسپتال کے بجائے دیگر مقامات میں رکھا جائے تاکہ ہسپتال میں دیگر مریضوں کا بھی علاج و معالجہ ہو۔
ہسپتال کے ڈاکٹروں نے آج ہسپتال کے پرنسپل اور سکمز صورہ کے ناظم ڈاکٹر عبدالغنی آہنگر کے نام تحریری مطالبہ کیا کہ ہسپتال چوں کہ کالج بھی ہے جہاں 500 طلباء زیر تعلیم اور ٹریننگ کر رہے ہیں، لہذا یہاں کووڈ 19 کے ضابطہ اخلاق کی عمل آوری کرکے دیگر مریضوں کو بھی داخل کیا جائے تاکہ ہسپتال کا کام اور طلباء کی تعلیم متاثر نہ ہو۔
وہیں ہستال میں سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹروں اور پوسٹ گریجیوٹ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کے وبا کے پیش نظر ہسپتال انتظامیہ ان کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے۔
انکا کہنا ہے کہ ہسپتال میں کل 12 ریزیڈنٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کووڈ کیلئے تعینات ہیں جن کو عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ضابطوں کے تحت قرنطینہ کیلئے وقت نہیں دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انکے مطالبات پورے نہیں کئے جائیں گے تو وہ نوکریوں سے اجتماعی طورپر استعفی دیں گے۔ اس ضمن میں پرنسپل ڈاکٹر ریاض انتو نے بتایا کہ اس وقت سرکار مہلک وبا سے جھوج رہی ہے اور اس وقت تمام فیصلے سرکار لے رہی ہے جس کی ہمیں تائید کرنا ضروری ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال میں مختلف مقامات کے کووڈ مراکز سے 143 مریض داخل کئے گئے تھے جن میں 31 لوگ صحتیاب ہوگئے ہیں جبکہ مزید 21 مثبت افراد جمعرات کو گھر رخصت کئے جائیں گے۔انکا مزہد کہنا تھا کہ ہسپتال میں کووڈ وبا سے نمٹنے کیلئے کچھ خامیاں ہے جن کو پورا کیا جارہا ہے۔ وہیں ہسپتال میں نئی کووڈ ٹسٹنگ لیبارٹری بھی بنائی گئی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کی آبادی کے ٹسٹ اور سروے سرکار نے ہسپتال کو سونپا ہے جس کے لئے عمل آوری ہو رہی ہے۔