سرینگر ضلع کے مجسٹریٹ شاہد چودھری نے بتایا کہ سرینگر میں متعدد علاقے ریڈ زونز، کنٹینمنٹ اور بفر زونز قرار دئے گیے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حمل محدود رکھنا ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار کے احکامات کے مطابق سوموار یعنی 20 اپریل سے احتیاطی لوازمات اور ضابطہ اخلاق کے مطابق چند خدمات کو کھول دیا جائے گا۔
شاہد چودھری کا کہنا ہے کہ ان ضابطوں کی پاسداری کرتے ہوئے اور کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بندشیں جاری رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری خدمات انجام دینے والے ملازمین کو خصوصی پاس کے تحت چلنے کی اجازت دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر میں کووڈ 19 میں 81 افراد کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 15 علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر میں 81 افراد کی کووڈ 19 میں تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 15 علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے اور ان علاقوں میں مکمل بندشیں نافذ ہے۔