نوول کورونا وائرس سے متعلق روزانہ میڈیا بلیٹن کے مطابق 3146 مسافر اور افراد مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں اور انہیں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 2337 افراد کو گھروں میں کورنٹائن کے لئے رکھا گیا ہے۔ ہسپتال کورنٹائن میں 34 افراد جبکہ گھروں میں 419 افراد کو نگرانی کے لئے رکھا گیا ہے۔
بلیٹن میں مزید کہا گیاہے کہ 156نمونے ٹیسٹنگ کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں جن میں سے 144 کے نمونے منفی جبکہ صرف چار معاملات کے نمونے مثبت پائے گئے اور 19 مارچ 2020ء تک 8 معاملات کی رپورٹیں آنا باقی تھی۔
ایڈوائزری میں سماجی سطح پر مناسب دوری کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں اور غیر ضروری سفر کو ترک کریں۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سے اجتناب کریں۔ علاوہ ازیں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں اور بڑے بڑے اجتماعات سے دور رہیں۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کے بنیادی اصولوں پرعمل کریں اور باربار صابن سے اپنے ہاتھ دھوئیں۔ کھانستے یا چھینکتے وقت رومال کا استعمال کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر کسی شخص کو بخار ہو، کھانسی آتی ہو یا سانس لینے میں تکلیف محسوس ہو رہی ہو تو وہ جلداز جلد صحت حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتا ہے۔ غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ صرف سرکار کی طرف سے جاری کی گئی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔
یہ جانکاری انتظامیہ کی طرف سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا روزانہ میڈیا بلیٹنوں کے ذریعے جاری کی جاتی ہے۔
سری نگر میں کورونا وائرس کا ایک مثبت معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے 21 طبی ٹیموں کو تشکیل دیا ہے جو کہ گھر گھر جاکر معائنہ کرنے کے علاوہ ڈاٹا جمع کریں گے۔ یہ کارروائی اس علاقے میں شروع کی گئی ہے جہاں متاثرہ شہری رہتا ہے۔ طبی ٹیموں نے 300 میٹر کے دائرے میں گھروں میں رہائش پذیر لوگوں کے بارے میں لازمی جانچ کی۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہداقبال چودھری نے کہا کہ یہ کارروائی عالمی سٹینڈارڈ اوپریٹنگ پروسیچر کے تحت عمل میں لائی گئی ہے تاکہ وائرس کی روک تھام یقینی بن سکے۔
دریں اثنا سرینگر میں کورونا وائرس کے امکانی پھیلاﺅ کی روک تھام کے لئے انتظامیہ میں پورے ضلع میں لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ فیصلہ ایک شہری کی سفری تفصیلات اوراُس کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے پیش نظر لیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے کہا کہ پورے ضلع میں احتیاطی طور دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں رہے گا۔ انتظامیہ کی ہدایات کے تحت عوامی ٹرانسپورٹ، لوگوں کے پیدل چلنے، کاروباری سرگرمیوں اور اجتماعات پر اگلے احکامات تک پابندیاں عائد رہیں گی۔
ڈاکٹر شاہد اقبال نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت پہلے ہی عائد کی گئیں پابندیاں جاری رہیں گی اوراس سلسلے میں جاری ہدایت پر من وعن عمل آوری کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے تعاﺅن سے وائرس کا پھیلاﺅ روکا جاسکتا ہے۔