اطلاعات کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں سے ایک کا تعلق ضلع بارہمولہ سے ہے، کی خبریں پھیلتے ہی ضلع میں کشیدگی پھیل گئی۔ لیکن اب اس عسکیریت پسند کی شناخت جنوبی ضلع اننت ناگ کے واگہامہ بجبہاڑہ علاقے کے سعادت فاروق کے طور پر ہوئی ہے۔ بارہمولہ میں بدھ کی صبح سے کاروبار زندگی متاثر ہے۔ ضلع صدر مقام میں تمام دوکانیں بند ہیں جبکہ ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے۔
ای ٹی بھارت کے نمائندے کے مطابق اولڈ ٹاؤن بارہمولہ میں بھی مکمل ہڑتال دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے اور تمام دکانیں بھی بند ہیں۔ وہیں بارہمولہ کے مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپوں کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔
سکیورٹی فورسز کو پتھراؤ کرنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ترال قصبے کے نزدیک اونتی پورہ سڑک پر بجہ کول کے مقام پر سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے ایک مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت درمبل ترال کے رہنے والے جہانگیر احمد، لورگام کے عمر مقبول اور بجبہاڑہ اننت ناگ کے سعادت فاروق کے طور پر ہوئی ہے۔مسلح تصادم کے مقام سے ہتھیار اور گولہ بارود برامد کیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہ تصادم رات کے ایک بجے اسوقت ہوا جب عسکریت پسند اپنی کمین گاہ تبدیل کرنے کے دوران اس علاقے سے گزر رہے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر پہلے ہی گھات لگائی تھی اور جونہی عسکریت پسند نرغے میں آئے تو ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔
کسی سیکیورٹی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔