ETV Bharat / state

’شہریت ترمیمی قانون سے کسی کے حقوق پر اثر نہیں پڑے گا‘

author img

By

Published : Dec 24, 2019, 2:00 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری ضلع شوپیاں محمد یوسف بٹ نے کہا کہ ’شہریت ترمیمی قانون سے مسلمانوں سمیت ملک کے طبقات کے لوگوں کے حقوق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا‘۔

’شہریت ترمیمی بل سے کسی کے حقوق پر اثر نہیں پڑے گا‘
’شہریت ترمیمی بل سے کسی کے حقوق پر اثر نہیں پڑے گا‘

بی جے پی کے شوپیاں ضلع سے تعلق رکھنے والے لیڈر محمد یوسف نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’ ملک کا قانون بنانے والے کانگریس کے لیڈروں کو بنیادی حقوق کی سمجھ تک نہیں ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ میں ملک کے تمام مسلمان بھائی۔بہنوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے لایا گیا شہریت ترمیمی قانون۔2019میں ملک کے مسلمانوں کے خلاف کچھ بھی نہیں ہے۔ اس ملک کا مسلمان اتنا ہی حق رکھتا ہے جتنا کوئی ہندو، سکھ، عیسائی یا جین‘۔

’شہریت ترمیمی بل سے کسی کے حقوق پر اثر نہیں پڑے گا‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ بل ان لوگوں کو بھارت میں پناہ دینے کے لیے ہے جو سخت گیری اور مذہب کی بنیاد پر متاثر ہیں۔ خاص طور پر پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان میں۔ یہ تینوں ملک اسلامک ملک ہے اور لازمی ہے کہ یہاں پر مسلمانوں کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر استحصال نہیں ہوسکتا ہے اس لئے ان ممالک کے مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جاسکتی‘۔

محمد یوسف بٹ نے کہا کہ ’اپوزیشن خاص طورپر کانگریس جس نے گزشتہ 60 برس سے ملک کے مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کیا اب اقتدار ہاتھ سے جانے کے بعد مسلمانوں کو مذہب کے نام پر لڑانے کے مقصد سے اس قانون کو ملک کے مسلمانوں سے جوڑکر دکھانے کی کوشش کررہی ہے۔ کیا کانگریس ملک کے مسلمانوں کو غیرملکی مانتی ہے جو اس قانون کو ان سے جوڑ رہی ہے؟ کانگریس کے دل میں کھوٹ ہے‘۔

بی جے پی کے شوپیاں ضلع سے تعلق رکھنے والے لیڈر محمد یوسف نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’ ملک کا قانون بنانے والے کانگریس کے لیڈروں کو بنیادی حقوق کی سمجھ تک نہیں ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ میں ملک کے تمام مسلمان بھائی۔بہنوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے لایا گیا شہریت ترمیمی قانون۔2019میں ملک کے مسلمانوں کے خلاف کچھ بھی نہیں ہے۔ اس ملک کا مسلمان اتنا ہی حق رکھتا ہے جتنا کوئی ہندو، سکھ، عیسائی یا جین‘۔

’شہریت ترمیمی بل سے کسی کے حقوق پر اثر نہیں پڑے گا‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ بل ان لوگوں کو بھارت میں پناہ دینے کے لیے ہے جو سخت گیری اور مذہب کی بنیاد پر متاثر ہیں۔ خاص طور پر پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان میں۔ یہ تینوں ملک اسلامک ملک ہے اور لازمی ہے کہ یہاں پر مسلمانوں کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر استحصال نہیں ہوسکتا ہے اس لئے ان ممالک کے مسلمانوں کو شہریت نہیں دی جاسکتی‘۔

محمد یوسف بٹ نے کہا کہ ’اپوزیشن خاص طورپر کانگریس جس نے گزشتہ 60 برس سے ملک کے مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کیا اب اقتدار ہاتھ سے جانے کے بعد مسلمانوں کو مذہب کے نام پر لڑانے کے مقصد سے اس قانون کو ملک کے مسلمانوں سے جوڑکر دکھانے کی کوشش کررہی ہے۔ کیا کانگریس ملک کے مسلمانوں کو غیرملکی مانتی ہے جو اس قانون کو ان سے جوڑ رہی ہے؟ کانگریس کے دل میں کھوٹ ہے‘۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.