ذرائع کے مطابق وادی میں بھی بدھ کے روز کرسمس کے موقع پر حسب معمول تقاریب کا انعقاد ہوا اور اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب مولانا آزاد روڑ پر واقع ہولی فیملی کیتھولک چرچ میں منعقد ہوئی جس میں عقیدت مندوں کی اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ وادی میں امن وامان کی بحالی اور خوشحالی کے لئے دعائیں بھی مانگی گئیں اور لوگوں میں مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔
وادی میں کرسمس کے موقع پر مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں بھی حسب سابق محکمہ سیاحت کے اشتراک سے ایک تقریب کا اہتمام ہوا جس میں معمول کے برعکس قلیل تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر پادری وینو کول نے کہا کہ ہم نے گلمرگ میں کرسمس کی تقریب منعقد کی تاکہ ہم یہاں اپنے بھائی بہنوں کے ساتھ کرسمس کی خوشیاں منا سکیں۔
انہوں نے محکمہ سیاحت کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ کرسمس کی تقریب منعقد کرنے کے لئے محکمہ سیاحت نے مثالی انتظامات کئے تھے۔
ناظم سیاحت نثار احمد وانی نے اس موقع پر میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گلمرگ میں گزشتہ 1 سو 17 برسوں سے کرسمس کے موقع پر پُر رونق تقاریب منعقد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر سے ہمیشہ مذہبی بھائی چارے اور مسلکی ہم آہنگی کا پیغام بلند ہوا ہے۔
موصوف ناظم نے سیاحوں کو کشمیر آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سیاحوں کے لئے محفوظ ہے اور میں سیاحوں کو کشمیر آنے کی دعوت دیتا ہوں تاکہ وہ یہاں کے قدری مناظر سے برابر لطف اندوز ہوسکیں۔انہوں نے تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
ادھر کرسمس کے موقع پر امسال پہلی بار سیاحوں کی آمد میں ریکارڑ کمی واقع ہونے کی وجہ سے شعبہ سیاحت سے جڑے لوگ پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کرسمس اور سال نو کی آمد کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں ملکی وغیرملکی سیاح وارد وادی ہوتے تھے لیکن امسال سیاحوں کا یہاں آنے کا رجحان انتہائی حوصلہ شکن ہے جس سے ہمارے روزگار پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
وادی کے سیاحتی مقامات خاص کر گلمرگ اور پہلگام کے ہوٹل بھی سیاحوں سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔
ہوٹل منتظمین کا کہنا ہے کہ کرسمس اور سال نو کی آمد کے موقع پر ہمارے ہوٹلوں کے کمرے قبل از وقت ہی بک ہوتے تھے لیکن امسال شاید ہی کوئی کمرہ بک ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ دسمبر کے پہلے ہی ہفتے میں تمام ہوٹلوں کے تمام کمرے بک ہوتے تھے لیکن امسال ماہ دسمبر ختم ہونے کو ہے لیکن ہوٹل خالی پڑے ہوئے ہیں۔