ETV Bharat / state

Jammu Kashmir Ladakh High Court جیف جسٹس آف انڈیا جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے

author img

By

Published : Jun 27, 2023, 4:15 PM IST

جموں میں متعدد نوجوانوں نے کلئمئٹ فرنٹ(Climate Front ) کے بینر تلے جموں اور کشمیر ہائی کورٹ کی تبدیلی کے منصوبے کے خلاف رائکا جنگلات جہاں ہائی کورٹ کو تعمیر کیا جائے گا میں اپنا احتجاج درج کیا۔

جیف جسٹس آف انڈیا جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے
جیف جسٹس آف انڈیا جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے
جیف جسٹس آف انڈیا جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے

جموں:کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بینر تلے کارکن کئی رضاکاروں کے ساتھ رائکا پہنچے جہاں 28 جون کو چیف جسٹس آف انڈیا ہائی کورٹ کی سنگ بنیاد ڈالنے کے لئے جموں پہنچیں گے۔ اس موقع پر لوگوں سے جنگل کی حفاظت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے اور نوجوانوں نے کہا گیا کہ جنگلات ختم کو کرکے انسانیت کو ہی ختم کیا جارہا ہے۔

مظاہرین نے ہائی کورٹ کے اس نئے کیمپس کی تعمیر کے خلاف ریلی کی جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر 38,006 درخت کاٹے جائیں گے۔ اپنے احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بانی انمول جوہری نے ائ ٹی وی بھارت کو بتایا کہ احتجاج کے پیچھے توجہ مبذول کرنا اور بیداری پیدا کرنا ہیں تاکہ سرکار یہ غلط فیصلہ واپس لے ۔ماحول کو صاف ستھرا رکھا جائے کیونکہ جنگلاتی علاقے میں نئے جموں اور کشمیر ہائی کورٹ کمپلیکس کی تعمیر پر خطرے کی گھنٹی ہے ۔ اس تعمیر کے لیے 38,000 سے زیادہ درختوں کو کاٹا جائے گا۔

رائکا باہو جنگل کا علاقہ، جو کہ 19 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جموں کے مشرق میں واقع ہے۔نئے جوڈیشل کمپلیکس پر تعمیراتی کام شروع 28 جون 2023 کو ہوگا ۔جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ، محکمہ جنگلات اور دیگر متعلقہ محکموں سے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) کے بعد درختوں کو کاٹا جا رہا ہے اور زمین کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ نئے ہائی کورٹ کمپلیکس میں 35 کورٹ رومز ہوں گے جس میں 70 کورٹ رومز تک توسیع کی جائے گی۔ اس میں مزید توسیع کے لیے جگہ کے ساتھ 1,000 وکلاء کے چیمبر بھی ہوں گے۔

جموں کے موسمیاتی کارکن کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بینر تلے جنگلاتی اراضی میں تعمیرات کی مخالفت کر رہے ہیں اور کل بھی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا۔ ایک خاتون ماحولیاتی کارکن نے کہاکہ ہائی کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 38,000 درخت کاٹے جانے سے، سینکڑوں پرندے اور جانور اپنا مسکن کھو دیں گے۔ رائکا جنگل، جسے 'جموں کے پھیپھڑے' کہا جاتا ہے، پودوں اور جانوروں کی 150 سے زیادہ اقسام کا گھر ہے۔ اور اب یہ گھر تباہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں ایک مشترکہ ہائی کورٹ اور دو بینچ ہیں۔ ایک سری نگر میں ہے اور دوسرا جموں میں ہے۔ جموں پیٹھ 1990 کی دہائی تک جموں کے مبارک منڈی کمپلیکس میں واقع تھا۔ سال 1994 میں ہائی کورٹ کمپلیکس کو یہاں سے جانی پور منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmiri Pandit Killing Case کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی مذمت

جموں کشمیر انتظامیہ نے جموں کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کی عمارت کو جموں کے جانی پور علاقے سے صڈرا کے رائکا جنگل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 28 جون کو چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ہائی کورٹ کے جموں ونگ کے لیے 938 کروڑ کی تخمینہ رقم سے تیار کیے جانے والے اس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

جیف جسٹس آف انڈیا جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے

جموں:کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بینر تلے کارکن کئی رضاکاروں کے ساتھ رائکا پہنچے جہاں 28 جون کو چیف جسٹس آف انڈیا ہائی کورٹ کی سنگ بنیاد ڈالنے کے لئے جموں پہنچیں گے۔ اس موقع پر لوگوں سے جنگل کی حفاظت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے اور نوجوانوں نے کہا گیا کہ جنگلات ختم کو کرکے انسانیت کو ہی ختم کیا جارہا ہے۔

مظاہرین نے ہائی کورٹ کے اس نئے کیمپس کی تعمیر کے خلاف ریلی کی جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر 38,006 درخت کاٹے جائیں گے۔ اپنے احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بانی انمول جوہری نے ائ ٹی وی بھارت کو بتایا کہ احتجاج کے پیچھے توجہ مبذول کرنا اور بیداری پیدا کرنا ہیں تاکہ سرکار یہ غلط فیصلہ واپس لے ۔ماحول کو صاف ستھرا رکھا جائے کیونکہ جنگلاتی علاقے میں نئے جموں اور کشمیر ہائی کورٹ کمپلیکس کی تعمیر پر خطرے کی گھنٹی ہے ۔ اس تعمیر کے لیے 38,000 سے زیادہ درختوں کو کاٹا جائے گا۔

رائکا باہو جنگل کا علاقہ، جو کہ 19 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جموں کے مشرق میں واقع ہے۔نئے جوڈیشل کمپلیکس پر تعمیراتی کام شروع 28 جون 2023 کو ہوگا ۔جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ، محکمہ جنگلات اور دیگر متعلقہ محکموں سے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) کے بعد درختوں کو کاٹا جا رہا ہے اور زمین کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ نئے ہائی کورٹ کمپلیکس میں 35 کورٹ رومز ہوں گے جس میں 70 کورٹ رومز تک توسیع کی جائے گی۔ اس میں مزید توسیع کے لیے جگہ کے ساتھ 1,000 وکلاء کے چیمبر بھی ہوں گے۔

جموں کے موسمیاتی کارکن کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بینر تلے جنگلاتی اراضی میں تعمیرات کی مخالفت کر رہے ہیں اور کل بھی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا۔ ایک خاتون ماحولیاتی کارکن نے کہاکہ ہائی کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 38,000 درخت کاٹے جانے سے، سینکڑوں پرندے اور جانور اپنا مسکن کھو دیں گے۔ رائکا جنگل، جسے 'جموں کے پھیپھڑے' کہا جاتا ہے، پودوں اور جانوروں کی 150 سے زیادہ اقسام کا گھر ہے۔ اور اب یہ گھر تباہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں ایک مشترکہ ہائی کورٹ اور دو بینچ ہیں۔ ایک سری نگر میں ہے اور دوسرا جموں میں ہے۔ جموں پیٹھ 1990 کی دہائی تک جموں کے مبارک منڈی کمپلیکس میں واقع تھا۔ سال 1994 میں ہائی کورٹ کمپلیکس کو یہاں سے جانی پور منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmiri Pandit Killing Case کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی مذمت

جموں کشمیر انتظامیہ نے جموں کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کی عمارت کو جموں کے جانی پور علاقے سے صڈرا کے رائکا جنگل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 28 جون کو چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ہائی کورٹ کے جموں ونگ کے لیے 938 کروڑ کی تخمینہ رقم سے تیار کیے جانے والے اس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.