ETV Bharat / state

مفتی سعید کی بیٹی روبیہ کو قابل اعتراض کالز، شکایت درج

ڈاکٹر روبیہ شریف اور ان کے شوہر شوکت شریف ایک دہائی قبل جموں و کشمیر سے چنئی چلے گئے تھے اور وہ کیشو پیپرومل پورم میں مقیم ہیں۔

مفتی سعید کی بیٹی روبیہ کو قابل اعتراض کالز
مفتی سعید کی بیٹی روبیہ کو قابل اعتراض کالز
author img

By

Published : Jul 29, 2020, 10:52 AM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی صاحبزادی ڈاکٹر روبیہ شریف نے منگل کی شب چنئی کے ابیام پورم پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور کہا کہ انہیں فحش اور قابل اعتراض کالز آرہی ہیں۔

ڈاکٹر روبیہ شریف نے بتایا کہ 'پیر کے روز بین الاقوامی سمیت تین نمبرز سے آنے والی کالز نے انہیں پریشان کیا تھا اور انہوں نے ان نمبرز کو بلاک کر دیا تھا۔'

پولیس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ 'ہم فون کرنے والے افراد کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں

کشمیری صحافی احمر خان ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد

واضح رہے کہ ڈاکٹر روبیہ شریف اور ان کے شوہر شوکت شریف ایک دہائی قبل جموں و کشمیر سے چنئی چلے گئے تھے اور وہ کیشو پیپرومل پورم میں مقیم ہیں۔

سنہ 2015 میں شوکت کو ایک خط موصول ہوا تھا جس میں ان سے رائے پورم میں ایک گروسری کی دکان پر 5 لاکھ روپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہیں دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر وہ روپے دینے میں ناکام رہے تو انہیں اور ان کے کنبہ کے افراد کو مار دیا جائے گا۔ پولیس نے بعد میں اس دکاندار کو حراست میں لیا لیکن خط میں اس کی تحریر سے نہیں ملنے پر اسے رہا کر دیا گیا تھا۔

آٹھ دسمبر 1989 میں مفتی محمد سعید کے مرکزی وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے کچھ دن بعد ڈاکٹر روبیہ کو کشمیر میں اغوا کیا گیا تھا۔ ان کی اغوا نے بین الاقوامی خبروں کو جنم دیا جب بھارت نے ان کی رہائی کے لیے کچھ عسکریت پسندوں کو رہا کرایا۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی صاحبزادی ڈاکٹر روبیہ شریف نے منگل کی شب چنئی کے ابیام پورم پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور کہا کہ انہیں فحش اور قابل اعتراض کالز آرہی ہیں۔

ڈاکٹر روبیہ شریف نے بتایا کہ 'پیر کے روز بین الاقوامی سمیت تین نمبرز سے آنے والی کالز نے انہیں پریشان کیا تھا اور انہوں نے ان نمبرز کو بلاک کر دیا تھا۔'

پولیس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ 'ہم فون کرنے والے افراد کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں

کشمیری صحافی احمر خان ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد

واضح رہے کہ ڈاکٹر روبیہ شریف اور ان کے شوہر شوکت شریف ایک دہائی قبل جموں و کشمیر سے چنئی چلے گئے تھے اور وہ کیشو پیپرومل پورم میں مقیم ہیں۔

سنہ 2015 میں شوکت کو ایک خط موصول ہوا تھا جس میں ان سے رائے پورم میں ایک گروسری کی دکان پر 5 لاکھ روپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہیں دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر وہ روپے دینے میں ناکام رہے تو انہیں اور ان کے کنبہ کے افراد کو مار دیا جائے گا۔ پولیس نے بعد میں اس دکاندار کو حراست میں لیا لیکن خط میں اس کی تحریر سے نہیں ملنے پر اسے رہا کر دیا گیا تھا۔

آٹھ دسمبر 1989 میں مفتی محمد سعید کے مرکزی وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے کچھ دن بعد ڈاکٹر روبیہ کو کشمیر میں اغوا کیا گیا تھا۔ ان کی اغوا نے بین الاقوامی خبروں کو جنم دیا جب بھارت نے ان کی رہائی کے لیے کچھ عسکریت پسندوں کو رہا کرایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.