نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ آزادی کے 73 گزر جانے کے باوجود بھی نئی دلی کشمیر کے لئے سال بھر قابل آمدورفت رہنے والی شاہراہ بنانے میں ناکام ہے۔
پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سری نگر جموں شاہراہ کے مسلسل اور آئے روز بند رہنے سے نہ صرف وادی کے تاجروں کو کروڑوں اور اربوں کا نقصان ہورہا ہے بلکہ عام لوگوں کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ شاہراہ کے بند رہنے سے وادی میں اشیائے ضروریہ کی چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو جاتی ہیں جبکہ عام لوگوں کو گھنٹوں کا سفر کرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ مرکزی سرکار ایک طرف بلند بانگ دعوے کررہی ہے جبکہ دوسری جانب کشمیر کے لئے سال بھر آمدورفت کے لئے بحال رہنے والی شاہراہ بنانے میں ہنوز ناکام ہے۔
علی محمد ساگر نے کہا کہ اگرچہ لوگ سرما میں سری نگر جموں شاہراہ کے بند رہنے کی صورت میں مغل شاہراہ پر سفر کرتے تھے لیکن اس شاہراہ پر بھی چیکنگ کے نام پر سفر کو انتہائی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ مغل شاہراہ پر پوشانہ کے مقام پر چیکنگ کے نام پر مسافروں کو روزانہ 6 گھنٹوں تک روکا جاتا ہے اور اس طرح سے 4 گھنٹوں کے سفر کو 12گھنٹے لگ جاتے ہیں