لاک ڈاؤن کے دوران جہاں عام لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں وہیں چوری کی وارداتوں سے عام لوگ زبردست مشکلات سے دوچار ہیں۔
گزشتہ روز امیرآباد ترال نامی گاؤں میں مویشی چوروں نے پانچ گائے اور تین بچھڑے چرا لیے۔ بتایا جاتا ہے کہ چوری کیے گیے مویشیوں کی قیمت لاکھوں روپے ہے۔
مقامی شہری امبرلون نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انھوں نے گزشتہ ایک ماہ پہلے ہی گائے خریدی تھی جس کے بعد ان کے اہل خانہ خوشی محسوس کر رہے تھے تاہم ان کی یہ خوشی زیادہ دیر پا ثابت نہیں ہوئی کیونکہ چوروں نے ان کی گائے چرا لیا۔
ایک اور مقامی شہری نزیر احمد نے بتایا کہ ترال علاقے میں گزشتہ کئی ماہ سے مویشی چور سرگرم ہو گئے ہیں اور نئی بگ، لالگام، میڈورہ کے ساتھ ساتھ اب امیر آباد میں چور سرگرم ہو گئے ہیں۔
مقامی آبادی نے چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہونے پر پولیس اور انتظامیہ کی معنی خیز خاموشی پر کئی سوالات کھڑے کیے ہیں۔
ایس ایچ او ترال جی ایم راتھر نے اس نمائندے کو فون پر بتایا کہ امیرآباد میں ہوئی مویشی چوری کے حوالے سے انھوں نے کیس درج کیا ہے اور اس بارے میں جلد ہی وہ چوری کی وارداتوں میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔