ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت شوپیان کے ترکہ وانگام علاقے سے تعلق رکھنے والے زینت اسلام میر اور پاکستان کے منا لاہوری کے طور پر ہوئی ہے۔
علاقے میں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی حالت کشیدہ ہوگئے۔ ادھر مقامی نوجوانوں نے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ جھڑپ کے دوران کئی نوجوان زخمی ہوگئے جن میں دو کو سرینگر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر قصبہ شوپیان کے بنہ بازار علاقے میں گذشتہ شام سے تلاشی مہم شروع کی تھی جو آج صبح تصادم میں تبدیل ہوگیا ہے۔ تصادم میں دو عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے۔
فوج نے شوپیان سے زینہ پورہ اور شوپیان سے کولگام جانے والے راستوں کو سیل کر دیا ہے اور کسی کو بھی ان راستوں پر چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔علاقے میں گھر گھر تلاشی کارراوئی جاری ہے۔
وہیں ضلع انتظامیہ نے آج کے روز شوپیان میں کالج بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
اس دوران حکام نے ضلع میں انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کر دیا ہے۔