ترجمان نے ترکوٹہ نگر میں واقع پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا: 'حکومت کو اس قسم کی وارداتوں کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے، ہم پارٹی کی بات آگے رکھیں گے یہ ہمارا روز مرہ کا کام ہے، اس سے پہلے کہ کوئی بڑا حادثہ پیش آئے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ رہنماؤں کو سکیورٹی فراہم کرے'۔
انیل گپتا نے کہا کہ جمہوریت میں نظریاتی اختلافات کا ہونا ضروری ہے لیکن ہم سیاسی لوگ ہیں ہماری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم سیاسی لوگ ہیں، ہماری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں کیونکہ جمہوریت کے اندر اگر نظریاتی اختلافات نہیں ہوں گے تو جمہوریت چل نہیں سکتی'۔
گپتا نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کیا ہے اور ہماری مانگ ہے کہ ملوث نوجوانوں کو تلاش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سکیورٹی نہیں ہے اور ہماری پارٹی نے اس سلسلے میں حکومت کو لکھا ہے لیکن ابھی تک ہمیں سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔
بریگیڈیئر انیل گپتا نے مزید کہا کہ جس طرح سرینگر میں سکیورٹی ریویو کیا گیا اسی طرح جموں میں بھی سکیورٹی ریویو کیا جانا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی رہنما ڈاکٹر طاہر چودھری کو گزشتہ دنوں موٹر سائیکل پر سوار کچھ نوجوانوں نے نروال علاقے میں ایک پل کے نزدیک روک کر پٹائی کی تھی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔