وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی مرکزی زیر انتظام خطوں میں ترنگا لہرایا کر بھارت اور کشمیر کے علاق کی خوشیاں منا رہے ہیں۔
سرینگر شہر کے جواہر نگر علاقے میں واقع بھارتی جنتا پارٹی کے دفتر میں بدھ کے روز ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جہاں پارٹی کے لیڈر نے ترنگا لہرایا اور مٹھائی بھی تقسیم کی۔
بھارت ماتا کی جئے اور جن گن من کی گونج کے بیج بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین نے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے حق میں نعرے بلند کیے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ترجمان الطاف ٹھاکر کا کہنا تھا کہ " آج وہ دن ہے جس دن مکھرجی کا سپنا پورا ہوا۔ ایک پرچم ایک نشان ایک بھارت گزشتہ برس آج کے دن حقیقت بنا۔ آج کے دن کو ہم بہت اہم مانتے ہیں اور اگلے پندرہ دنوں تک مرکزی سرکار کے اس فیصلے کو مناتے رہیں گے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ " ان پندرہ دنوں میں ہم یہاں ہلاک ہوئے حفاظتی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کریں گے، اور بھارت اور کشمیر کے تعلقات مزید بہتر کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جشن مناتے رہیں گے۔"
وہیں پارٹی کی دوسری سینئر لیڈر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ " گزشتہ 30 برسوں سے ہمارے کارکن اور لیڈر عسکریت پسندوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ مرنے والا بھی کشمیری ہے اور مارنے والا بھی کشمیری۔ یہ بالکل غلط بات ہے۔ ان سب باتوں کے باوجود ہماری پارٹی آج جموں کشمیر کی ایک مضبوط پارٹی بن کر آئی ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ " 5 اگست کو منانے کے لیے ہم نے بہت کچھ سوچا تھا تاہم عالمی وبا کی وجہ سے سب کچھ ممکن نہیں ہو پایا۔ آج یہاں ترنگا لہرایا مٹھائیاں بانٹیں اور اگلے 15 دن تک تقریبات جاری رہے گی۔ وادی میں اب نیا دور نیا کشمیر کا آغاز ہوا ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج صبح گیارہ بجے وادی کی دیگر جماعتوں کے لیڈران کو ایک اہم اجلاس کے لیے دعوت نامے بھیجے تھے۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندیوں کی وجہ سے یہ اجلاس منسوخ کرنا پڑا۔ عبداللہ کا کہنا تھا کہ وہ دیگر سیاسی لیڈران سے مل کر جموں و کشمیر کو واپس خصوصی حیثیت بلانے کے لیے اپنا موقف کو رد عمل پر حتمی فیصلہ لینا چاہ رہے تھے۔