جموں و کشمیر کے ضلاع کپوارہ میں وادیٔ بنگس اپنے آپ میں ایک قدرتی خوبصورتی کی حامل ہے، ڈھلتے سورج کی روشنی میں برف کی سفید چادر میں لپٹے پہاڑوں کے بیچ بنگس کی حسین وادیاں آج بھی ترقی سے محروم ہیں، ان سیاحتی مقامات کی طرف آج تک کسی بھی حکومت نے توجہ نہیں دی، آج بھی یہ قدرت کے نظام کے سبب ہرا بھرا اور لہلہاتا ہوا نظر آتا ہے۔
وادیٔ بنگس کی ترقی اور سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ نے بنگس کی خوبصورت وادیوں کے ہرے بھرے اور لہلہاتے میدان میں بنگ میلے کا انعقاد کیا، میلے میں جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت کی، اور بنگس کی خوبصورت وادیوں کو دیکھا اور کہا کہ بنگس واقعی خوبصورت ہے۔
بنگس کی ترقی کے لیے اب تمام تر اقدامات کیے جائیں گے، سڑکیں تعمیر کی جائے گیں، موبائل ٹاورس لگائے جائیں گے، یہاں آنے والے سیاحوں کو کسی طرح کا اجازت نامہ لینے کی ضرورت نہیں ہوگی،
اس میلے میں گجر برادری کے لوک گیت اور مقامی بچوں کے حب الوطنی کے گانوں نے جہاں لوگوں کے کانوں میں رس گھول دیا تھا وہیں وادی کے بچوں کے رقص اور کھیل سے لوگ لطف اندوز ہورہے تھے۔
مزید پڑھیں:
Kashmir Tourism: وادیٔ کشمیر کے سیاحتی مقامات پر لوٹ رہی ہیں رونقیں
گھوڑوں کی دوڑ، بھیڑوں کی چرواہی، چیلنج، ٹگس آف وار اور لکڑی کاٹنے کے مقابلے گجر بکروال اور پہاڑی کمیونٹی کے درمیان ہونے کا ایک خوبصورت احساس دلارہا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مقامی گجر اور بکروال کمیونٹی کے زیر اہتمام روایتی پروگراموں اور گاؤں کے کھیلوں کو دیکھا۔ ایل جی نے میلے کے مقام پر بھی گھوما اور ڈی ڈی سی راجور سلیمان میر کے زیراہتمام لگائے گئے کھانوں کے اسٹالوں کو سراہا۔